• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو کچھ ہوا وہ مکافات عمل ہے، وفاقی وزراء

اسلام آباد ، کراچی (نیوز ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) وفاقی وزراء خواجہ آصف ، رانا تنویر اورعطاءاللہ تارڑ نے اتوار کے جلسہ کو سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کل جو کچھ ہوا وہ مکافات عمل ہے، فیڈریشن کو چیلنج کیا گیا، قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے احاطے سے ہونے و الی گرفتاریوں پر ایکشن لینے کا اعلان کردیا، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نوید قمر ، جے یو آئی کی خاتون رکن اسمبلی شاہدہ اختر ا ور ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی مصطفیٰ کمال نے پارلیمنٹ کے احاطے سے ارکان کی گرفتاریوں کی مذمت کی ۔ خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کل کا عمل پرسوں کا رد عمل تھا ، پی ٹی آئی میں سیاسی ڈی این اے کا مسئلہ ہے ،جب فوج نے آپ کو لانچ کیا ہو تو اپ بار بار ان کے پاس جاتے ہیں، کوئی سیاسی مسئلہ ہو تو فوج سے بات کیوں کریں؟‘ وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب ہم چیخ چیخ کر کہتے تھے پارلیمنٹ پر حملے نہ کریں، ہم کہتے رہے کہ کل کو آپ بھی یہی باتیں کریں گے،ہماری بہن بیٹیوں کی گرفتاری کیلئے ہوٹلوں کے دروازے نہ توڑیں، عدم اعتماد کے وقت پانچ منٹ میں اسمبلی ختم کی اس وقت جمہوریت نہیں تھی، آج ایوان کی عزت و تکریم سب کو یاد آرہی ہے،وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ ایوان کا مسئلہ ہے، اس پر کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا، تاہم انہوں نے کہا کہ کل جو کچھ ہوا اس کی وجہ تلاش کرنا ہوگی،اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اس طرح نظریات اور گفتگو کرنے سے ری ایکشن آئیں گے، زہر بیجیں گے تو نکلنے والے پھول بھی زہریلے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں زیادتی ہوئی وہ غلطی مانیں گے اور درست بھی کریں گے، اسپیکر چیمبر میں دوستوں کو بلوا لیں، حل کی طرف جاتے ہیں، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ یہ اپنے لیڈر کو چھڑوانے جا رہے تھے اور خود بند ہو گئے، یہ بیج انہوں نے بوئے اور فصل بھی یہی کاٹیں گے، نفرت اور انتقام کی سیاست سے پہلے بھی انہیں منع کرتے تھے، انہیں سمجھاتے تھے کہ سنبھل کر چلیں، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے احاطے سے ہونے و الی گرفتاریوں پر ایکشن لینے کا اعلان کردیا، اسپیکر نے آئی جی اسلام آباد کو گرفتار ارکان اسمبلی کی رہائی کا حکم دیا اور انہیں اپنے چیمبر میں طلب بھی کیا ، انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری کر رہا ہوں۔ جو ممبران رہا ہو سکتے ہیں قانون کے مطابق ان کو فوراً رہا کیا جائے۔‘پی پی پی کے نوید قمر نے کہا کہ کل کا واقعہ پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے، پارلیمنٹ کے اندر گھس کر ارکان کو گرفتار کیا گیا تو باقی کیا بچا ، کل آکر آپ کو بھی یہاں سے گرفتار کر لیا جائیگا، پارلیمنٹ پر جہاں سے حملہ ہو ہمیں کھڑا ہونا ہوگا، ایسی کسی کارروائی کا ساتھ نہیں دینگے، اسپیکر واقعے کی تحقیقات کریں، یہ پارلیمنٹ اور آئین پر سراسر حملہ ہے، پارلیمنٹ کے گیٹ کے اندر اراکین کو گرفتار کیا جاتا ہے تو کیا بچا ہے، آپ کو سنجیدہ انکوائری کرکے کارروائی کرنا پڑے گی، اگر کارروائی نہیں ہوگی تو سلسلہ نہیں رکے گا۔ایم کیو ایم کے مصطفیٰ کمال نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کل جو واقعہ ہوا کوئی اس کی تائید نہیں کرسکتا، اسپیکر قومی اسمبلی اس پر ایکشن لیں، لیکن یہ جنگ نہیں یہ جنگ کے اثرات ہیں۔

اہم خبریں سے مزید