• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گنڈاپور کا افغانستان سے مذاکرات کا بیان وفاق پر حملہ، خواجہ آصف، ایکسٹینشن کی روایت بڑھنے نہیں دینگے، فضل الرحمٰن

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا افغانستان سے خود مذاکرات کا کہنا وفاق پر حملہ ہے،کوئی صوبہ براہ راست کسی ملک سے مذاکرات نہیں کر سکتا ،جس راستے پر وزیراعلی کے پی اور ان کے لوگ چل رہے ہیں یہ ملک کیلئے زہر قاتل ہے۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے شاندار روایت قائم کی۔پی ٹی آئی گرفتار 10ارکان اسمبلی پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں موجود رہے۔ اسمبلی میں خطاب کرتےہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ایکسٹینشن کی روایت بڑھنے نہیں دیں گے، ایکسٹنیشن کا عمل فوج سمیت ہر ادارے میں غلط ہے اگر یہ حق ہے تو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کا حق ہے، ہمیں یاد ہے کس طرح ہاتھ مروڑ کر ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرائی گئی، اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر عدالتی اصلاحات کی جانی چاہئیں، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق اسپیکر اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ قومی ادارے آئینی حدود میں رہیں ورنہ خدانخواستہ وفاق کو خطرہ ہوسکتا ہے،پوری پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیز نے 9 اور 10 تاریخ کی درمیانی رات کے ہونے والے واقعے پر یکجہتی کا اظہار کیا،انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں خواجہ آصف ، سعد رفیق اور شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے تھے،آئینی ترمیم کیلئے ہمارے اراکین کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتاری سے متعلق کہا ہے کہ حیرت ہے ان کے پاس کمروں کی چابیاں کہاں سے آگئیں، سارجنٹ ایٹ آرمز یا کسی ملازم کو معطل کرنے سے بات ختم نہیں ہوگی، یہ تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ آرڈر کس نے دیا یہ لوگ پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہوں، آئی جی اسلام آباد کو گرفتاریوں کی جرت کیسے ہوئی ، ارکان کو مکے مارے گئے ، شیر افضل مروت نے کہا کہ تین چار دنوں میں کچھ اچھی باتیں بھی ذہن میں سما گئی ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے نفرت کے ماحول میں کھانے کا اہتمام کیا اور ہمیں سنا، پارلیمنٹ کے ساتھ جو ہوا شاید یہ نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے ساتھ جو ہوا ہمیشہ اس کی مذمت کی، خواجہ آصف اور عطا تارڑ سے پی ٹی آئی میں نفرت کی جاتی ہے، قسم اٹھاتا ہوں اگر ان کو کچھ کہا جائیگا تو وہ ہاتھ روکوں گا۔دوسری جانب پروڈکشن آرڈرز پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے گرفتار 10 اراکین کو پارلیمنٹ پہنچا دیا گیا، ان میں شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، ملک اویس، عامر ڈوگر، احمد چھٹہ، زبیر خان، سید احد علی شاہ، سید نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت اور یوسف خان شامل تھے۔گرفتار اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات بھی کی۔تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہااسپیکر نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اقدام کسی سے پوچھ کر نہیں لیا، کرسی اسپیکر کو اس چیز کا پابند کرتی ہے، یہ اپنے دور میں خود کیوں نہیں کرسکتے تھے؟ ۔انہوں نے کہا کہ جو بھائی پروڈکشن آرڈر پر ایوان میں آئے ہیں ان کو حق نمائندگی ملا ہے مگر ہم سے ہمارا حق نمائندگی کئی سالوں تک چھینا جاتا رہا، یہ ایوان اور اس کے درودیوار گواہ ہیں، ماحول کو قطعی طور پر گدلا نہیں کرنا چاہتا۔

اہم خبریں سے مزید