• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز کی ملازمت میں توسیع، حکومتی آئینی ترمیم کیلئے نمبر گیم سامنے آگئے

کراچی (نیوز ڈیسک) ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کی آئینی ترمیم کیلئے نمبر گیم سامنے آگئے۔ دوتہائی اکثریت یعنی ایوان کے کل ممبران 336میں سے 224 ممبرز کی حمایت ضروری ہے، جے یو آئی (ف) سمیت حکومت کے نمبر 222تک پہنچ گیا، ترمیم کی منظوری کیلئے اسے صرف دو آزاد اراکین توڑنے ہونگے، اپوزیشن اراکین کی تعداد 111تک محدود ہے، پی ٹی آئی کےحمایت یافتہ 4 اراکین آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینگے۔ ذرائع کے مطابق سینٹرل پنجاب سےتعلق رکھنے والے 2 اراکین بھی ووٹ دے سکتے ہیں، دونوں کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے، سابقہ فاٹا اورجنوبی پنجاب کےایک ایک رکن بھی ووٹ دیں گے۔ ذرائع کے مطابق دونوں اس وقت ُ آزاد اراکین ہیں لیکن اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت نے کل اہم آئینی ترمیم لانے کیلئے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کیے ہیں۔ حکومت نے آئینی ترمیم کیلئے دونوں ایوانوں میں نمبر گیم پورے ہونے کا دعویٰ پہلے ہی سامنے آچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق ترمیم کے ذریعے تمام سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بالائی عمر بڑھائے جانے کا امکان ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کی عمر ائینی ترمیم کے ذریعے بڑھائی جا رہی ہے، ترمیم کے بعد سرکاری ملازمین کی بالائی عمر کی حد میں اضافے سے اعلی عدلیہ کے ججز کی بالائی حد 68 سال تک پہنچ جائیگی ۔ حکومت اعلیٰ عدلیہ کے حوالے سے اہم آئینی ترمیم لانا چاہتی تھی ، جس کیلئے ایوان زیریں میں اسے دوتہائی اکثریت یعنی ایوان کے کل ممبران 336 میں سے 224 ممبرز کی حمایت ضروری تھی۔ قومی اسمبلی کے ایوان میں اس وقت 312 ممبران موجود ہیں جبکہ خواتین اور اقلیتوں کی نشستوں سمیت 24 نشستیں یا تو متنازع ہیں یا ابھی خالی ہیں جن پر نوٹیفیکیشن ہونا ہے۔ حکومتی اراکین کی تعداد 213 بنتی ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی تعداد 111 ہے، پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 68، ایم کیو ایم کے 22 اراکین، ق لیگ کے پانچ، استحکام پاکستان پارٹی کے چار، مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن شامل ہے۔ اسی طرح اپوزیشن اراکین کی تعداد 101 ہے جس میں سنی اتحاد کونسل کے 80، آزاد اراکین چھ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آٹھ اراکین، بی این پی، مجلس وحدت المسلمین اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن شامل ہیں۔ رحیم یار خان میں جاری ضمنی انتخاب اگر پیپلز پارٹی جیت جاتی ہے تو جے یو آئی ف ملا کر حکومتی نمبر 222 تک پہنچ جائے گا اوراسے صرف دو آزاد اراکین توڑنے ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید