بیجنگ (اے ایف پی، جنگ نیوز) چین کے وزیر دفاع ڈونگ جون نے کہا ہے کہ غزہ اور یوکرین جیسے تنازعات کا حل صرف ’مذاکرات‘ میں ہے، جنگ اور تنازعات میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالحکومت بیجنگ میں عسکری حکا م کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں 90ممالک کے 500سے زائد مندوبین نے شرکت کی ۔ پاکستان سمیت امریکا، روس، ایران، جرمنی کے علاوہ دیگر ممالک کے حکومتی او سرکاری تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ وزیر دفاع ڈونگ جون نے کہا کہ ’جنگ اور تنازعات میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا اور تصادم کسی سمت نہیں لے کر جاتا۔‘ ’تنازع جتنا شدید ہوتا ہے، اتنی ہی بات چیت اور مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی بھی تنازع کا اختتام مفاہمت پر ہی ہوتا ہے۔‘ انہوں نے تمام ممالک کو ’پرامن ڈیولپمینٹ اور گورننس کے معاملات میں سب کو شامل‘ کرنے پر زور دیا۔ شیانگ شان فورم میں امریکا چین تعلقات، یورپ اور ایشیا میں سکیورٹی اور دنیا کے دفاعی چیلنجز پر بات ہوگی۔ چینی وزیر دفاع نے اپنی تقریر میں قومی سلامتی کے تصورات کو پھیلانے پر زور دیا تاکہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تمام انسانیت کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔