• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ، عدالتی اصلاحات بل آج؟ ججز کی ریٹائرمنٹ میں اضافے، تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی کا امکان، نمبر پورے ہیں، حکومت

اسلام آباد(طاہر خلیل/جنگ نیوز)عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کا بل آج پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان ہے‘ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اہم اجلاس (آج) ہفتے کو بلالئے گئے۔ 

حکومت سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا کر 68 کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ہائیکورٹ ججز کے معاملے میں ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کی جائے گی۔ 

اس کے علاوہ ججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے‘ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ 

وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم آج پیش کی جائے گی جس کیلئے نمبرز پورے ہوچکے ہیں‘ دوسری جانب وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت آج کوئی آئینی ترمیم نہیں لا رہی جبکہ نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے اس بارے میں لا علمی ظاہر کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی اور سینٹ کے اہم اجلاس طلب کرلئے گئے‘ آئینی ترامیم پیش ہوں گی؟ اعلیٰ عدالتوں کے ججز کی تقرری ‘ مدت ملازمت اور دیگر امور کے حوالے سے حکومت نے ہوم ورک مکمل کر لیا۔

حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے نمبر پورے ہیں، اس میں جے یو آئی کے 8 ارکان قومی اسمبلی بھی شامل ہیں ۔موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئندہ ماہ اکتوبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں۔

 تاہم جمعیت علمائے اسلام سمیت اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کر رہی ہیں ۔ مجوزہ ترامیم میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 برس سے بڑھا کر 68 کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

 اس بارے میں اپوزیشن نے مزاحمت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ فردِ واحد کو فائدہ پہنچانے کے لیے آئینی ترمیم کی جا رہی ہے۔ 

اسلام آباد میں متعلقہ حلقوں کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے 4 آزاد ارکان کے دوست بھی مجوزہ ترامیم کے حق میں آسکتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید