• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی سرکاری ملازم پنشن یا گریجویٹی کا حقدار نہیں ہوگا، سندھ کابینہ کا فیصلہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ ، صوبے میں اب سرکاری ملازم پینشن یا گریجویٹی کا حق دار نہیں ہوگا،بلکہ اسکے بجائے وہ ایک ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں حصہ دار ہوگا، سرکاری ملازم کے انتقال کی صورت میں انکے خاندان کو کنٹریبیوشن پنشن فنڈ سے رقم فراہم کی جائے گی،کابینہ نے 21 ہزار ایکڑ پر مشتمل کارونجھر رینج کو محفوظ ثقافتی ورثہ قرار دینے کی منظوری دیدی ،کابینہ نے سندھ آئی ٹی کمپنی کے قیام کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے کیڈٹ کالج ککڑ ضلع دادو کو پاک بحریہ کے حوالے کرنے کے فیصلے کی توثیق کی۔۔ کابینہ نے این سی ایچ ڈی اور بی ای سی ایس اساتذہ کو ماہانہ25ہزار کی بجائے37 ہزار روپے معاوضہ دینے کی منظوری دے دی ، کابینہ نے منشیات سے منسلک کاشت پر 7 سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے، منشیات بنانے اور جگہ کے استعمال پر 14 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد اور منشیات رکھنے پر ایک تا سات سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی منظوری دیدی، تفصیلات کے مطابق صوبائی کابینہ کا اجلاس ہفتہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ پانچ گھنٹے سے زائد طویل صوبائی کابینہ کے اجلاس کے دوران کئی اہم فیصلے کیے گئے، سندھ کابینہ نے یکم جولائی 2024 سے شروع ہونے والی سندھ ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹریپنشن اسکیم 2024 کے نفاذ کی منظوری دیدی۔ یہ اسکیم یکم جولائی 2024 سے شروع ہوگی، اور حکومت اور ملازمین دونوں عارضی طور پر بالترتیب 12 اور 10 فیصد کی شرح اپنا حصہ ڈالیں گے۔ کابینہ نے سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے سیکشن 20 میں سب-سیکشن (4) کے بعد نئی ذیلی شق (5) شامل کرنے کی منظوری دی۔ مجوزہ ترمیم کے مطابق کوئی بھی مقرری یا ریگولرائزڈ سرکاری ملازم کوسندھ سول سرنٹ کی ترمیم شدہ ایکٹ 2024 کے مطابق سرکاری ملازم تصور کیا جائے گا مگر وہ پینشن یا گریجویٹی کا حق دار نہیں ہوگا۔ اسکے بجائے وہ ایک ڈیفائنڈ کنٹریبیوشن پنشن اسکیم میں حصہ دار ہوں گے۔ پنشن اور گریجویٹی کے بجائے سرکاری ملازم حکومت کی جانب سے دی گئی رقم وصول کرنے کا حقدار ہو گا۔ حکومتی فنڈ انکے اکاؤنٹ میں شامل کیا جائے گا۔ سرکاری ملازم کے انتقال کی صورت میں انکے خاندان کو کنٹریبیوشن پنشن فنڈ سے رقم فراہم کی جائے گی۔ کابینہ نے سندھ سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں مجوزہ ترمیم کو صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کی اجازت دیدی۔ کارونجھر پہاڑی سلسلہ: سندھ کابینہ نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ میرپورخاص کے فیصلے کی روشنی میں 21000 ایکڑ پر مشتمل کارونجھر رینج کو محفوظ ثقافتی ورثہ قرار دینے کا فیصلہ کیا اور محکمہ ثقافت کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری گزٹ میں بھی مطلع کرے۔سندھ کابینہ نے اسلام کوٹ ضلع تھرپارکر میں 1.5 ایم جی ڈی میگا آر او پلانٹ کو چلانے کے لیے 434.109 ملین روپے کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ہدایت کی کہ مقامی آبادی کے فائدے کے لیے اگلے تین ماہ کے اندر آر او پلانٹ کی بحالی کا کام تیز کیا جائے۔ کابینہ نے غور کے بعد ڈیجیٹل سندھ کی جانب سفر کا آغاز کرتے ہوئے سندھ آئی ٹی کمپنی کے قیام کی منظوری دی۔

اہم خبریں سے مزید