کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آئینی ترامیم کیلئے دونوں ایوانوں میں ہمارے نمبرز پورے ہیں ہم مطمئن ہیں، پی ٹی آئی کے 41میں سے کچھ ارکان نے اپنی پارٹی وابستگی ظاہر نہیں کی ہے، ان آئینی ترامیم کا منبع اور ماخذ میثاق جمہوریت ہے، پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اب گنتی کا کھیل ختم ہوگیا ہے، حکومت ایمرجنسی میں آئینی ترامیم لانے کی کوشش کررہی ہے،ان کو جلدی اس لیے ہے کہ کچھ عدالتی فیصلے تبدیل کرانا چاہتے ہیں، یہ آئینی ترامیم کر کے سپریم کورٹ کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ن لیگ کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آج آئینی ترامیم پیش نہ ہونا ہمارے لیے سرپرائز نہیں تھا، ہمیں کل شام ہی آفیشلی اطلاع مل گئی تھی کہ آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں ترامیم نہیں آئیں گی، آج پارلیمنٹ میں سرگرمی کا مقصد اپنے ارکان کو فعال رکھنا تھا، امکانی طورپر آئینی ترامیم کل کابینہ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کردی جائیں گی، آئینی ترامیم اسی صورت میں لائی جائیں گی جب قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمبرز پورے ہوں۔ عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کیلئے کچھ ایسے ارکان بھی ووٹ کردیتے ہیں جن کا سپریم کورٹ کی نظر میں تشخص کچھ اور ہے تو وہ دیکھا جائے گا، اس فیصلے پر جب تک الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے 41آزاد ارکان کی نئی حیثیت کا تعین نہیں کرتا اس وقت تک ان کی پوزیشن وہی ہے جو ہماری نگاہ میں ہے، پی ٹی آئی کے 41میں سے کچھ ارکان نے اپنی پارٹی وابستگی ظاہر نہیں کی ہے، یہ ضروری ہے کہ جو قانونی دستاویزات جمع کرائی ہیں وہ درست ہوں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ آئینی ترامیم کیلئے دونوں ایوانوں میں ہمارے نمبرز پورے ہیں ہم مطمئن ہیں، آئینی ترامیم کے پیکیج میں بہت سی چیزیں ہیں ابھی حتمی مراحل میں نہیں گیا ہے، قومی اسمبلی کی کمیٹی میں پی ٹی آئی والے بھی رائے دے رہے ہیں، ان آئینی ترامیم کا منبع اور ماخذ میثاق جمہوریت ہے، ہم نے عدالتی اصلاحات کی بات کی تھی تاکہ عام آدمی کو جلد انصاف ملے۔