بھارت کے شہر لکھنؤ میں ڈاکٹرز نے مریض کے موبائل استعمال کرنے کے دوران ہی اس کے دماغ کی کامیابی سرجری کر ڈالی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کے علاقے چک گنجریا کے کلیان سنگھ کینسر انسٹی ٹیوٹ میں 56 سالہ مریض ہریش چندر پرجاپتی کے دماغ سے رسولی نکالنے کے لیے کامیاب سرجری کی گئی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ سرجری کے دوران پوری طرح اپنا فون استعمال کرنے میں مشغول رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرز نے سرجری کے دوران ’اویک کرینیوٹومی‘ نامی ایک اہم تکنیک کا استعمال کیا جس کی مدد سے اینستھیزیا لگنے کے بعد بھی مریض بات چیت کر پاتا ہے اور اس سے اعصابی نقصان کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز اس’اویک کرینیوٹومی‘ تکنیک کی مدد سے اعصاب کی مانیٹرنگ مشین کا استعمال کرتے ہوئے مریض کے دماغ کی فعالیت کی نگرانی رکھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دماغ میں رسولی ہونے کی وجہ سے ہریش چندر پرجاپتی اپنے بائیں ہاتھ اور ٹانگ میں شدید سر درد اور کمزوری برداشت کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق دماغ میں رسولی کی تشخیص ہونے اور فالج کے ممکنہ خطرے کے بارے میں خبردار کیے جانے کے بعد ہریش چندر پرجاپتی کے اہلِ خانہ نے کلیان سنگھ کینسر انسٹی ٹیوٹ میں ان کا ’اویک کرینیوٹومی‘ تکنیک کی مدد سے علاج کروانے کا فیصلہ کیا۔
اس حوالے سے نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر وجیندر کمار نے بھارتی میڈیا کو وضاحت دی کہ ہم نے اعصابی نقصان کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سرجری کے دوران’اویک کرینیوٹومی‘ تکنیک کا انتخاب کیا۔