• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کی طرف سے آئینی ترمیم کو کبھی ووٹ نہیں دوں گا، ریاض فتیانہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے آئینی ترمیم کو کبھی ووٹ نہیں دوں گا۔

اپنے بیان میں انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مؤقف کے ساتھ کھڑا ہوں۔

ریاض فتیانہ نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک سے باہر ہوں، واپس نہیں آرہا۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت مجھ سے مطمئن ہے۔

علم میں رہے کہ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کی جانی ہیں، جسے پاس کروانے کےلیے حکومتی اراکین کی جانب سے نہ صرف نمبرز پورے ہونے بلکہ 'کچھ اور ووٹ' کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ 

خواجہ آصف نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے نمبر پورے ہیں مگر کافی کلوز ہیں۔ ہمیں اتحادیوں اور مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کچھ اور ووٹ بھی پڑیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ ہمارے ایم این ایز ہمارے ساتھ ہیں، صرف 2 ارکان اس وقت رابطے میں نہیں ہیں۔

گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس کئی بار وقت تبدیل ہونے کے بعد رات 11 بجکر 6 منٹ پر شروع ہوا اور کچھ دیر بعد ہی اگلے روز ملتوی کردیا گیا تھا۔

تاہم آج ہونے والا اجلاس بھی غیر معینہ مدت کےلیے ملتوی کردیا گیا جس کے ساتھ ہی حکومتی آئینی ترمیم کی منظوری کا معاملہ رواں ماہ کے آخر تک ٹل گیا۔

اس کے ساتھ ساتھ سینیٹ کا اجلاس بھی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کا 3 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، جس میں آئینی ترامیم شامل نہیں تھیں۔ 

دوسری جانب قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمارے 7 لوگوں کو زبردستی اغواء کر کے پنجاب ہاؤس میں رکھا گیا، یہ قانون سازی ہوتی ہے، اس طرح قانون پاس کروائے جاتے ہیں؟

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میں پی ٹی آئی کے ارکان کی بہادری اور جرأت کو سلام پیش کرتا ہوں، خاص طور پر مولانا فضل الرحمٰن کی جرأت اور بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔

قومی خبریں سے مزید