• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئینی عدالت کے قیام کی تجویز برا آئیڈیا نہیں، ماہر قانون

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال آئینی مقدمات کی سماعت کیلئے علیحدہ آئینی عدالت کے قیام کی تجویز، کیا آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے ماہر قانون اشتراوصاف نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام کی تجویز برا آئیڈیا نہیں ہے،ریما عمر کا کہنا تھاکہ پاکستان میں کون سا آمرانہ نظام ہے جس کیخلاف آئینی عدالت قائم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں،سلیم صافی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں آئین ترامیم منظور نہ ہونا حکومت کی ناکامی اور غلط حکمت عملی ہے۔ ماہر قانون اشتراوصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس بھی آئینی عدالتیں ہیں اور آئین کے تحت ہی تشکیل دی گئی ہیں، آئینی عدالت کی جو تجویز دی گئی ہے اس میں عدالت صرف آئینی معاملات سنے گی اس لیے اسے وفاقی آئینی عدالت کا نام دیدیا گیا ہے، یہ تجویز نئی نہیں ہے بہت سے ملکوں میں ایسی عدالتیں موجود ہیں، آئینی عدالت کے قیام کی تجویز برا آئیڈیا نہیں ہے، ڈسٹرکٹ عدالتوں، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر یکساں ہونی چاہئے، آئینی عدالت کے ججوں کی کوالیفکیشن پہلے طے ہونی چاہئے،یونیورسٹیوں میں آئین پڑھانے والوں کو جج کیوں نہیں لگایا جاتا۔
اہم خبریں سے مزید