• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین میں ترمیم کسی ایک فرد کیلئے نہیں ہوسکتی، طارق فضل

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لاپتہ ارکان اسمبلی حکومت کی کسٹڈی میں نہیں ہیں، آئین میں ترمیم کسی ایک فرد کیلئے نہیں ہوسکتی، ہم چاہتے ہیں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار مزید فعال بنایا جائے،جے یو آئی کی رہنما شاہدہ اختر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے دوبارہ آئینی ترمیم سپورٹ کرنے پر کوئی بات نہیں کی، تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر علی ظفرنے کہا کہ حکومت کی ناکامی کا کریڈٹ مولانا فضل الرحمٰن کو جاتا ہے، آئینی ترامیم پاس نہ ہونے کے نتیجے میں عدلیہ قتل سے بچ گئی ہے۔ن لیگ کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ آئینی ترامیم پیش نہ ہونے میں کوئی نااہلی یا نکما پن نہیں ہے، آئینی ترامیم کیلئے مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت ضروری تھی، پارلیمنٹ میں ن لیگ، ایم کیو ایم سمیت اتحادیوں کے ارکان موجود تھے، مولانا فضل الرحمٰن کو آئینی ترامیم پر راضی کرنے کے بعد ہی ہم نے اپنے ایم این ایز بلائے، انہوں نے ایک دو چیزیں درست کرنے کیلئے کہا مگر پھر ان کا اختلاف بڑھ گیا،تجویز کردہ آئینی ترامیم میں مزید ترامیم کے باوجود مولانا فضل الرحمٰن کا اعتراض دور نہ ہوسکا، مولانا فضل الرحمٰن نے ہم سے وقت مانگا جو ہم نے دیدیا ان سے گفتگو جاری ہے، آئینی ترامیم کیلئے مزید دو ہفتے تیاری کریں گے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لاپتہ ارکان اسمبلی حکومت کی کسٹڈی میں نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں مقدمات کے فیصلے جلدی ہوں اس کیلئے مزید اصلاحات لائیں گے، پی ٹی آئی نے قاضی فائز عیسیٰ پر ریفرنس بنا کر بھیجا تھا وہ عدلیہ پر وار تھا، لوگ آتے جاتے رہتے ہیں ہم اداروں کی بات کررہے ہیں، آئین میں ترمیم کسی ایک فرد کیلئے نہیں ہوسکتی، ہم چاہتے ہیں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار مزید فعال بنایا جائے۔
اہم خبریں سے مزید