معروف اسلامی اسکالر مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھارت چھوڑنے کے تقریباً 8 برس بعد بیٹے کے ہمراہ پاکستان آنے کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستانی یوٹیوبر نادر علی کو انٹرویو دیتے ہوئے جلد پاکستان آنے کا عندیہ دیا تھا۔
اب انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے پاکستان آنے کی تاریخوں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ حکومتِ پاکستان کی دعوت پر اپنے بیٹے شیخ فارق نائیک کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔
اسلامک اسکالر نے دورۂ پاکستان کا شیڈول شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ آئندہ ماہ یعنی اکتوبر میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے شیڈول کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک 5 اور 6 اکتوبر کو کراچی، 12 اور 13 اکتوبر کو لاہور جبکہ 19 اور 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں خطاب کریں گے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کے خطاب مذہبی ٹی وی چینل پیس ٹی وی سے براہِ راست نشر بھی کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 2016ء میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے ’اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن‘ پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کر کے اس پر 5 برس کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔
بعد ازاں 58 سالہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر 2019ء میں بھارت میں غداری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات قائم کیے گئے جس کے بعد ان کا بھارت واپس لوٹنا تقریباً ناممکن ہو گیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کے مطابق جب انہیں اس بات کا اندازہ ہوا کہ وہ کبھی بھارت واپس نہیں جا سکتے تو انہوں نے 2020ء میں پاکستان کے دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا تاہم کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
اب انہوں نے آئندہ ماہ اکتوبر میں پاکستان کے دورے کی منصوبہ بندی کی ہے۔