کوئٹہ( پ ر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی و ضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری نے بلوچستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی علامتی بھوک ہڑتال میں شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اس ملک میں معلمین کے بنیادی حقوق کو غصب کیا جاتا ہے جامعہ بلوچستان کے پروفیسرز کی تنخواہیں اور پنشن کئی ماہ سے بند ہیں اور وہ شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں، حکومت اور مقتدر طبقہ کے لئے یہ شرم کا مقام ہے کہ ہمارے معلمین سڑک کے کنارے پچھلے تین ہفتوں سے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں اور ان کے مطالبات کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹوکن بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے معلمین کی تنخواہوں کو فورا ریلیز کیا جائے۔ دنیا کے دیگر ممالک اپنے بجٹ کا زیادہ تر حصہ تعلیم اور صحت پر خرچ کرتے ہیں مگر یہاں ہمارے معلمین اپنی تنخواہوں کے لئے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں بھوک ہڑتال کر رہے ہیں یہ عمل اس ملک کی بدنامی اور حکومت کی ناکامی اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے ایچ ای سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے فوری طور پر فنڈز ریلیز کرے اور جامعہ بلوچستان کے معلمین کے مطالبات کو فوری طور پر حل کرے۔