لندن (پی اے) عالمی نمبر ایک باکسر محمد علی کے خستہ حال باکسنگ دستانوں کو نیلامی کیلئے پیش کردیا گیا ہے۔ محمد علی نے یہ سرخ رنگ کے دستانے 1963میں جب محمد علی کلے کے نام سے مشہہور تھے، ہنری کوپر کے ساتھ مقابلے کے دوران پہنے تھے، ان دستانوں کی نیلامی اگلے ماہ ہوگی۔ توقع ہے کہ یہ دستانےلاکھوں پونڈ میں نیلام ہوں گے۔ ان دستانوں کے اصلی ہونے کی تصدیق کیلئے 3ہزار گھنٹے تک ریسرچ کی گئی، جس میں Yeovil اور Glastonbury کی چمڑا پکانے والی 2 ٹینریوں کا معائنہ بھی شامل ہے، یہ دستانے فی الوقت ایک خفیہ مقام پر ایک تجوری میں بند ہیں۔ توقع کی جاتی ہے کہ یہ دستانے 4سے6ملین پونڈ میں نیلام ہوجائیں گے۔ نیلام گھر کے مالک کا کہنا ہے کہ محمد علی نے یہ دستانے اس وقت پہنے تھے، جب وہ کلے کے نام سے مشہور تھے، جس کے ایک سال بعد انھوں نے اپنا تبدیل کرلیا تھا۔ برٹش باکسنگ بورڈ آف کنٹرول نے Glastonbury کی بیلی نامی فرم کو اس مقابلے میں استعمال کیلئے یہ دستانے تیار کرنے کا آرڈر دیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ دائیں ہاتھ کا دستانہ فی الوقت قطر کے شاہی خاندان کے پاس ہے، یہ دستانے ایک خاص نسل کی بھیڑ کی کھال سے بنائے گئے تھے، یہ چمڑا پیٹرڈ ٹینری میں پکانے کے بعد رنگا گیا تھا، مقابلے کے بعد یہ دستانے معائنے کیلئے بیلی نامی فرم کے حوالے کردیئے گئے تھےاور وہ ابھی تک وہیں رکھے ہوئے تھے، جہاں سے نیلام گھر کی فیملی نے انھیں حاصل کیا۔ نیلام گھر نے 65 صفحات پر مشتمل ایک ریسرچ ڈاکومنٹ بھی پیش کیا ہے، جس میں فیکٹری کے خطوط اور ان دستانوں کی تیاری میں شریک تمام لوگوں کے نام موجود ہیں۔ نیلام گھر کے مالک کا کہنا ہے کہ ہم نے معلومات حاصل کرنے کیلئے ملک کے طول وعرض کا دورہ کیا تھا، ہم نے یہ چمڑا فراوخت کرنے والے فرد سے بھی بات چیت کی۔ نیلام گھر کے مالک کا کہنا ہے کہ اس کے درست اور اصلی ہونے پر ذرہ برابر بھی شک نہیں تھا لیکن ہمارے کچھ ایسے لوگ تھے جو شکوک شبہے کا اظہار کرسکتے تھے۔ اس لئے ہم نے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔ پروگرام کے مطابق دستانے 31 اکتوبر کو آن لائن نیلامی کے ذریعے نیلام کئے جائیں گے۔