کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکےپروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ مشیر برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے دو چار شقیں ہیں جس پر بحث جاری ہے جس میں آرٹیکل 8 اور دیگر بھی شامل ہیں لیکن امید ہے کہ اس میں بھی مشاورت ہوجائے گی جس پر میزبان نے کہا یہ بڑی خبر ہے کہ آپ آرٹیکل 8کے حوالے سے جو ترمیم ہے اس کے بغیر ہی ترمیم لے آئیں جس پر عقیل ملک نے کہا یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ اس پر ڈسکشن تھی اور کافی حد تک جو تحفظات تھے اس حوالے سے وہ دور ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں اور یہ ممکن ہے کہ اس حوالے سے پہلے مرحلے میں ہم ایک ترمیم اور دوسرے مرحلے میں دوسری ترمیم لے آئیں، سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ جسے حکومت دھاوا سمجھتی ہے ہم اسے اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور احتجاج میں کسی بھی قسم کے سرکاری وسائل کا استعمال نہیں کررہے ہیں اورنہ وہ اسلام آباد دھاوا بولنے آئے وہ تو احتجاج میں آنے کے لئے تمام تر اخراجات اپنی جیب سے ادا کررہے ہیں اور علی امین ہمیشہ ایک پرامن احتجاج کے لئے آتے ہیں جسے حکومت دھاوا سمجھتی ہے ہم اسے اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں کیونکہ ہم پی ٹی آئی کے ورکرز اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے کہ حکومت کے لوگ ہیں ہمارا اسلام آباد کے ہر چپے پر حق ہے اور ہم کو روکنا سمجھ سے بالا ہے کسی کو احتجاج سے روکنا مطلب آپ انتشار پھیلانا چاہ رہے ہیں۔
رہنما ن لیگ مشیر برائے قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بالکل دنیا بھر میں احتجاج ہوتے ہیں وہاں مہمان بھی آرہے ہوتے ہیں اور احتجاج بھی ہوتے ہیں پر دنیا میں پی ٹی آئی جیسے انتشار پھیلانے والے پارٹیاں بھی نہیں ہوتی ہیں پی ٹی آئی کی سیاست ہی انتشار پھیلانے کی ہوتی ہے ۔