کراچی (اسٹاف رپورٹر) کپتان کی حیثیت سے پانچ مسلسل ٹیسٹ ہارنے اور خراب بیٹنگ کارکردگی کی باعث شان مسعود کو ایک مشکل چیلنج کا سامنا ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ہوم گرائونڈ پر ساڑھے تین سال میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا ہے۔ گذشتہ دس میں سے چھ ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی ہے۔ ایک ماہ قبل بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کو پنڈی میں دونوں ٹیسٹ میچوں میں بدترین ہار کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ اب گذشتہ ناکامیاں بھلاکر ٹیم نئی مہم کا آغاز پیر سے انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ سے کررہی ہے۔ دو سال پہلے انگلینڈ نے پاکستان کو پاکستان میں تینوں ٹیسٹ میں شکست دی تھی۔ پاکستان نے ریگولر اسپنر ابرار احمد کو اپنی الیون میں شامل کیا ہے جبکہ فٹ ہونے کے بعد آل رائونڈر عامر جمال ٹیم کا حصہ بنے ہیں۔ اس طرح پاکستان آٹھ بیٹسمینوں کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ بیٹنگ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ کپتان شان مسعود نے اتوار کو ملتان میں پریس کانفرنس میں پلیئنگ الیون کا اعلان کیا۔ ٹیم میں شان مسعود، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، شاہین شاہ، نسیم شاہ اور ابرار احمد شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل انگلینڈ نے بھی ہفتہ کے روز پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا تھا۔ قیادت قائم مقام کپتان اولی پوپ کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں زیک کرالی، بین ڈکٹ، جو روٹ، ہیری بروک، جیمی اسمتھ (وکٹ کیپر)، کرس ووکس، گس اٹکنسن، برائیڈن کارس(ڈیبیو)، جیک لیچ اور شعیب بشیر شامل ہیں۔ بین اسٹوکس ہیمسٹرنگ انجری سے مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہو سکے ، وہ میچ کیلئے دستیاب نہیں۔ شان مسعود کا کہنا تھا کہ عامر جمال کی شمولیت سے فائدہ ہوگا۔ بنگلہ دیش کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے والے فاسٹ بولروں کی ٹیم میں عدم شمولیت کے سوال پر کپتان نے کہاکہ ورک لوڈ دیکھنا پڑتا ہے، ابھی شاہین، نسیم اور شاید عامر جمال نے بھی آگے آسٹریلیا میں محدود اوورز کی کرکٹ کھیلنی ہے لیکن اسپنرز کو ہم کھلا سکتے ہیں اور اسی وجہ سے ہم نے ابرار کو ٹیم میں برقرار رکھا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ انگلینڈ نے کس اسٹائل سے کرکٹ کھیلنی ہے لیکن یہ دیکھنا ہو گا کہ ہم کس طرح سے انہیں قابو کر سکتے ہیں، ہم اپنے مائنڈ میں کلیئر ہیں کہ یہ ہماری بہترین ٹیم ہے ۔ بین اسٹوکس کا شمار دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے ، ٹیم کی طاقت ایک بندے سے نہ کم ہو گی اور نہ اس میں کوئی خاص اضافہ ہو گا۔ انگلینڈ کی پلیئنگ الیون کافی متوازن ہے۔ ہمیں انگلینڈ کے خلاف گزشتہ سیریز کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، ہم اس وقت بھی ٹیسٹ میچ جیتنے کے بہت قریب آئے تھے، جیتنے کے مواقع تھے اور وہی ایک غلطی ہے جو ہم نے بطور ٹیسٹ اسکواڈ بار بار کی ہے۔ میرے دور میں بھی یہی غلطیاں ہوئیں کہ ہم نے میچ جیتنے کی پوزیشن میں آ کر کئی میچز گنوا دیے، ہمیں اپنی طاقت پر کھیلتے ہوئے اس بات کو مدنظر رکھنا ہے کہ ہم کس طرح سے انگلینڈ سے نمٹ سکتے ہیں۔ شان مسعود نے کہا کہ ہمیں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں اس چیز کا نقصان پہنچا کہ سات نمبر کے بعد ہمیں اس طرح سے رنز نہیں ملے جو عامر جمال نے آسٹریلیا میں کر کے دیے تھے، انہوں نے تین میچوں میں 18 وکٹیں بھی لی تھیں لیکن بدقسمتی سے وہ انجری کا شکار ہو گئے تھے۔