اسلام آباد (رانا غلام قادر) شاہراہ دستور اسلام آباد پر تعمیر کی گئی اسلام آباد ہائی کورٹ کی بلڈنگ کے پرفارمنس آڈٹ میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ آڈٹ رپورٹ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے قومی اسمبلی میں جمع کرائی ہے۔ یہ بلڈنگ پاک پی ڈبلیو ڈی نے تعمیر کی ہے۔
پرفارمنس آڈٹ کا مقصد یہ تھا کہ یہ جائزہ لیا جائے کہ کیا تعمیراتی منصوبہ بندی درست تھی یا نہیں اور کیا وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کیا گیا نہیں۔
رپورٹ کی ایگزیکٹو سمری میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ کے سکوپ میں تبدیلی اور تکمیل میں تاخیر کی وجہ سے پراجیکٹ کی لاگت اور مدت تکمیل میں اضافہ ہوا۔ یہ رقم دو ارب 16کروڑ 42لاکھ روپے بنتی ہے۔