اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمٰن کا احتجاج ملتوی کرنے کا مشورہ رد کرکے انہیں حکومتی اتحاد سے سیاسی معاملہ آرائی میں آزاد کر دیا ہے.
نائب وزیراعظم سینیٹر اسحٰق ڈار کی سرکردگی میں مولانا سے وفد کی ملاقات "مفید" رہی فلسطین کانفرنس کی حکومتی دعوت قبول،سیاسی امور پر بھی سیر حاصل بات چیت ہوئی
مولانا کو 163اے کے فیصلے سے پیدا شدہ صورتحال پر اعتماد میں لیا گیا، حکومت ہر حال میں آینی ترامیم پر انہیں ہمرکاب رکھے گی،پارلیمنٹ کے دونوں اجلاس کے بارے میں فیصلہ کل ہوگا ،اجلاس طلب کئے جانے سے قبل اسپیکر سردار ایاز صادق سے لازماً مشاورت ہوگی
تحریک انصاف نے رواں مہینے میں احتجاج کو ملتوی کرنے کے لئے مولانا فضل الرحمٰن کے فارمولے کو غیر موثر بنا کرانہیں حکومتی اتحاد کے ساتھ معاملہ آرائی کرنے کے لئے آزاد کردیا ہے جس کے بعد اتوار کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سرکردگی میں وسیع الاختیار حکمران جماعتوں کا وفد ان سے ملا اور ’’مفید‘‘ تبادلہ خیال ہوا۔
حد درجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے ملاقات کے بعد جنگ/ دی نیوز کو بتایا ہے کہ ملاقات کا بنیادی مقصد آج (پیر) کو فلسطین پر ہونے والی گول میز کانفرنس میں مولانا کو شرکت کی دعوت دینا تھی تاہم اس میں دوسرے سیاسی موضوعات پر بات چیت کی ممانعت نہیں تھی اس طرح ان کےدرمیان دیگر موضوعات پر بھی سیر حاصل تبادلہ خیال ہواہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مولانا کو آئین کی دفعہ 163۔اے کے بارے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے پیدا شدہ صورتحال پر حکومتی اتحاد کی جانب سے اعتماد میں لیا گیاہے اور انہیں باور کرادیا گیاہے کہ عددی قوت سے علی الرغم مو لانا فضل الرحمٰن کی جمعیت العلمائے اسلام کو ترمیم کے سلسلے میں اپنا ہمسفر رکھا جائے گا۔