برازیل کے ایک ریٹائرڈ بزنس ایگزیکٹو ہیلیو ڈی سلوا نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اپنے آبائی شہر ساؤ پاؤلو میں اکیلے ہی 41,000 سے زیادہ درخت لگائے۔
ساؤ پاؤلو شہر کے اوپر پرواز کے دوان اس 3.2 کلومیٹر طویل اور 100 میٹر چوڑی سبز پٹی کو نظر انداز کرنا مشکل ہے جہاں شہر کی دو مصروف ترین شاہراؤں کے درمیان یہ درخت لگے ہوئے ہیں۔
اس سبزے پر مبنی پٹی کو تیکوتیرز لینیئر پارک کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ ایک تن تنہا آدمی کا کارنامہ ہے، جس نے 20 برس تک انتہائی محنت سے یہ تبدیلی کی۔
اس سے قبل یہ علاقہ خستہ حالی کا شکار تھا، لیکن مذکورہ بالا شخص نے اسے حقیقی جنگل کے اندر ایک شہری جنگل بنایا جو ساؤ پاؤلو شہر ہے۔
ہیلیو ڈی سلوا کا تعلق ساؤ پاؤلو سے 500 کلومیٹر دور واقع قصبے پرومیساؤ سے ہے، وہ کافی عرصہ ایک کامیاب بزنس ایگزیکٹیو رہے۔
تاہم اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے دریائے تیکوتیرا کے کنارے کی خستہ حالی کو سبز نخلستان میں تبدیل کرنے کا بیڑا 2002 اور 2003 میں اٹھایا اور اس کے بعد سے وہ رکے نہیں۔