کراچی (ٹی وی رپورٹ) لبنان کے دارالحکومت بیروت سے حامد میر نے جیو کے پروگرام ’’ کیپٹل ٹاک‘‘ کا دوسرا پروگرام کیا۔
جنگ کے متاثرین نے پروگرام میں گفتگوکرتےہوئے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ اسرائیل کو شکست دیں گے،ہمارے پاس پناہ لینے کے لیے کوئی جگہ موجود نہیں ہے اگرچہ یہاں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے لیکن ہم نے اسی طرح جینا سیکھ لیا ہے.
میزبان حامد میر نے کہا کہ آج مسلم ہوں عیسائی ہو یا شیعہ سنی سب متحد ہیں اور ان سب باتوں سے ہمیں سیکھنے کی ضرورت یہ اتحاد پوری دنیا اور بالخصوص مسلمانوں کے لیے ایک زبردست مثال ہے اور اور اپنے ملک میں بھی اتحاد کے ساتھ رہنے کی ضرورت ہے،حامد میر لبنان میں موجود ایک ایسے فلاحی ادارے میں گئے جہاں اسرائیل کے خلاف مسلم اور مسیحی مل کر جنگ متاثرین کی خدمات انجام دے رہے ہیں وہاں موجود ایک خاتون رضا کار ریتا بولس کا کہنا تھا کہ ہم یہاں ضرورت مند اور اسرائیلی بمباری سے متاثرہ لوگوں کی خدمت پر مامور ہیں اور یہاں موجود اسٹاف تمام مذاہب سے تعلق رکھتا ہے۔
مدر ٹریسا ہماری رول ماڈل ہیں میں ان کی مداح ہوں انہوں نے کبھی مذہب رنگ نسل میں تفریق نہیں کی ۔ وہاں موجود ایک بنگلہ دیشی خاتون نے کہا کہ ہم یہاں آتے ہیں اور ہمیں یہاں اچھے طریقے سے کھانا دیا جاتا ہے۔
ساحل پر موجود ایک مچھیرے کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پناہ لینے کے لیے کوئی جگہ موجود نہیں ہے اگرچہ یہاں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے لیکن ہم نے اسی طرح جینا سیکھ لیا ہے۔
اسرائیل سے نہ صرف مچھیروں کو بلکہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو خطرہ ہے۔ جنگ سے پہلے میری زندگی بہت اچھی تھی جنگ کے بعد سے میرا کام بہت محدود ہوگیا ہے۔ہم پرعزم ہیں کہ اسرائیل کو شکست دیں گے۔