بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا کی موت کے ساتھ ہی یہ سوال گردش کرنے لگا ہے کہ ٹاٹا سنز سمیت 165 بلین ڈالرز کے کاروبار کا نیا مالک کون ہو گا؟
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 2011ء میں دیے گئے ایک انٹرویو میں رتن ٹاٹا نے بتایا تھا کہ مختلف وجوہات و خدشات کی وجہ سے وہ 4 بار شادی کرتے کرتے رک گئے تھے۔
اب چوں کہ ان کا کوئی والی وارث نہیں ہے اس لیے ہر ایک کی نگاہ اسی پر ٹکی ہوئی ہے کہ ٹاٹا گروپ کے تحت چلنے والی مختلف کمپنیاں کون سنبھالے گا؟
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی نویل ٹاٹا کو ان کے جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو ٹاٹا گروپ کی میراث کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی نویل ٹاٹا کو ان کے خاندانی تعلقات اور ٹاٹا گروپ کی مختلف کمپنوں میں شمولیت کی وجہ سے مضبوط دعوے دار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نیول ٹاٹا اور سیمون ٹاٹا کے اکلوتے بیٹے نویل ٹاٹا اس وقت ٹرینٹ، وولٹاس، ٹاٹا انویسٹمنٹ کارپوریشن اور ٹاٹا انٹرنیشنل کے چیئرمین ہیں، اس کے ساتھ ہی وہ ٹاٹا اسٹیل اور ٹائٹن کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔
نویل ٹاٹا رتن ٹاٹا ٹرسٹ کے بورڈ ممبر ہونے کی وجہ سے انہیں ٹاٹا ٹرسٹ کے چیئرمین کے لیے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے، ٹاٹا ٹرسٹ کا چیئرمین بننے کے بعد وہ ٹاٹا سنز کا کنٹرول بھی سنبھال لیں گے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ رتن ٹاٹا کے چھوٹے سگے بھائی جمی ٹاٹا خاندانی کاروبار میں شامل نہیں ہیں، انہوں نے خود کو لائم لائٹ سے دور رکھا ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا کے بھائیوں کے علاوہ ان کے چند دیگر کزن بھی ٹاٹا ٹرسٹ کے چیئرمین کی کرسی کی دوڑ میں شامل ہیں، جن میں مہلی مستری پالونجی، شاپور مستری اور نویل ٹاٹا کے تینوں بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا 86 برس کی عمر میں گزشتہ روز ممبئی کے ایک اسپتال میں چل بسے، جہاں وہ کچھ عرصے سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھے۔
رتن ٹاٹا 1991ء میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے اور 2012ء تک اس عہدے پر فائز رہے، ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر ترقی کی۔
انہی کی زیرِ قیادت ٹاٹا موٹرز نے نینو ٹاٹا کے نام سے ایک ایسی گاڑی متعارف کروائی جسے دنیا کی سستی ترین گاڑی کہا گیا۔
2012ء میں انہوں نے چیئرمین کے عہدے سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، لیکن بعد میں انہیں ٹاٹا سنز اور دیگر گروپ کمپنیوں کا چیئرمین ایمیریٹس نامزد کیا گیا، جن میں ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا اسٹیل بھی شامل ہیں۔
رتن ٹاٹا کی میراث صرف کاروبار تک محدود نہیں تھی بلکہ ان کی فلاحی خدمات بھی رہی ہیں۔
رتن ٹاٹا 1991ء میں ٹاٹا سنز کے چیئرمین بنے اور 2012ء تک اس عہدے پر فائز رہے، ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر ترقی کی۔
رتن ٹاٹا نے کبھی شادی نہیں کی، والدین کی علیحدگی کے بعد پرورش دادی نے کی۔
ٹاٹا گروپ کی 30 کمپنیاں، 6 برِاعظموں کے 100 سے زیادہ ممالک میں موجود ہیں، ان کے گروپ کی مالیت 1013 کھرب روپے ہے جو پاکستان کی جی ڈی پی سے کہیں زیادہ ہے۔