پشاور(نمائندہ خصوصی) حال ہی میں ایک نئی کتاب “کے پی اسکینڈلز: ایک تحقیقی صحافت کا سفر” کے عنوان سے شائع کی گئی ہے جس میں خیبرپختونخوا سے متعلق حیران کن بدعنوانی کی کہانیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔اس کتاب کے مصنف سینئر صحافی اور پشاور پریس کلب کے صدر، ارشد عزیز ملک ہیں، جس میں اُن کی 144 تحقیقی کہانیاں شامل کی گئی ہیں جو پہلے “دی نیوز انٹرنیشنل” اورملک کے کثیرالاشاعتی اردواخبارروزنامہ جنگ میں شائع ہو چکی ہیں، جو پاکستان کے معروف انگریزی اوراردو اخبار ہیں۔ارشد عزیز ملک، جنہیں صحافت میں تین دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ حاصل ہے، نے صوبے کے مختلف شعبوں میں بدعنوانیوں کی نہایت بہترین تحقیقات کی ہیں، اور مالیاتی اسکینڈلز، بدانتظامیوں اور اختیارات کے غلط استعمال کو بے نقاب کیا ہے۔"کے پی اسکینڈلز"مصنف کی تفصیلی تحقیقی صحافت کے ذریعے حکام کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوششوں کا مظہر ہے۔ یہ کتاب نہ صرف صوبے میں بدعنوانی کا گہرائی سے جائزہ فراہم کرتی ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے ایک اہم وسیلہ بھی ہے جو حکومت، شفافیت اور احتساب میں دلچسپی رکھتے ہیں، خاص طور پر خیبر پختونخوا میں، جہاں پاکستان تحریک انصاف پچھلے 11 سالوں سے برسر اقتدار ہے۔کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ارشد عزیز ملک نے کہا کہ “کے پی اسکینڈلز” میں شامل کہانیاں برسوں کی محنت، تحقیق، انٹرویوز اور دستاویزی کام کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ کتاب صرف انفرادی اسکینڈلز کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ یہ اس نظامی بدعنوانی کے بارے میں ہے جس نے خیبر پختونخوا کو کئی سالوں سے جکڑ رکھا ہے۔