کراچی( اسٹاف رپورٹر ) ریجنل الیکشن کمیشن آفس میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 ملیر کے چار پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے دوران مسلح افراد کا حملہ،نقاب پوش ملزمان نے پولنگ بیگز چھین کر بیلٹ پیپرز کو آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق پریڈی تھانے کی حدود صدر میں واقع ریجنل الیکشن کمیشن آفس میں جمعہ کی صبح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 ملیر تھری کے چار پولنگ اسٹیشنز کی ری کاؤنٹنگ کا عمل جاری تھا کہ اس دوران صبح 11بجے کے قریب دس سے بارہ نامعلوم ملزمان نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں دھاوا بول دیا۔ نقاب پوش ملزمان جن کے پاس اسلحہ اور ڈنڈے موجود تھے ری کاؤنٹنگ آفیسر کے دفتر میں داخل ہوئے اور کمیٹی روم جہاں ری کاؤنٹنگ کا عمل جاری تھا کا دروازہ توڑ دیا اور آفس فرنیچر کی توڑ پھوڑ کی۔ملزمان چار پولنگ اسٹیشنز 65،71،98 اور 175 کے پولنگ بیگز زبردستی اٹھا کر لے گئے اور آفس بلڈنگ کے سامنے ان بیگ کو نذر آتش کر دیا۔اس دوران پولیس کی بھاری نفری ریجنل الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر موجود تھی تاہم ملزمان اس کے باوجود وہاں سے باآسانی فرار ہو گئے۔پریڈی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ ریکاؤنٹنگ آفیسر امتیاز علی کلہوڑو کی مدعیت میں دفعہ 147/148/149/353/186/427 اور 382 کے تحت درج کر لیا ہے،مقدمہ میں ہنگامہ آرائی،بلوے،سرکاری کام میں مداخلت اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بیلٹ پیپرز کے جلائے جانے اور چوری ہونے کے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی الیکشن کمیشن سندھ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو ہدایات دی ہیں کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ الیکشن ٹربیونل کے حکم پر پیلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالحکم بلوچ کے حلقہ این اے 231 ملیر کے چار پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا ۔ دوبارہ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان تصادم بھی ہوا اور ایک دوسرے پر پتھراؤ اور شدید نعرے بازی بھی کی گئی ۔ہنگامہ ارائی کے باعث گنتی کا عمل روک دیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے کارکنان اور عہدیداروں کے جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان اور عہدیداروں نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں داخل ہو کر ہنگامہ آرائی کی اور ریکارڈ جلا یا۔حلقہ این اے 231 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحلیم بلوچ 389 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے آزاد امید وار خالد محمود نے کامیابی کو چیلنچ کیا تھا جس کے بعد الیکشن ٹربیونل نے چار پولنگ اسٹیشنز پر دوبار گنتی کا حکم دیا تھا۔الیکشن کمیشن کے دفتر میں ہنگامہ آرائی کے باعث الیکشن کمیشن نے گنتی کا عمل روک دیا ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق ان کے امیدوار ایڈووکیٹ خالد محمود پر تشدد بھی کیا گیا ہے۔خالد محمود کے مطابق پیپلزپارٹی کے غنڈے میرا لیپ ٹاپ بھی چھین کر کے گئے ہیں اور پیپلزپارٹی کے لوگوں نے الیکشن کمیشن کی آفس میں گھس کر سارا ریکارڈ جلا دیا ہے۔ خالد محمود کا کہنا ہے کہ سرے عام غنڈہ گردی کی جارہی ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کے مطابق ہار کے خوف سے پیپلزپارٹی کے لوگوں نے الیکشن کمیشن کے آفس پر دھاوا بولا ہے۔