لوٹن (شہزاد علی) لوٹن میں مسلمانوں کیلئے نیا قبرستان بنایا گیا ہے، بسوں کی سروسز میں اضافہ کیا ہے، لوٹن کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار لوٹن لیبر کونسلر جاوید حسین نے کیا جو ڈپٹی لیڈر کے علاوہ متعدد اہم محکموں کے پورٹ فولیوز ہولڈرز بھی ہیں جن میں ہائی ویز، انکلوزیو اکنامی شامل ہیں ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ وہ پہلی بار سینٹ وارڈ سے کونسلر منتخب ہوئے تھے، دوسری بار نئے وارڈ بیچ ہل سے کونسلر بنے انہوں نے چند روز قبل لیبر پارٹی کی کانفرنس میں بھی شرکت کی اور بتایا کہ یہ ایک بہت مفید تجربہ تھا بہت سے دیگر شہروں کے کونسلرز اور ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ پارٹی کے متحرک ممبران سے ملاقاتیں کیں اور پارٹی کی اعلی قیادت کو سننے اور میل ملاپ کے وسیع مواقع میسر آئے، لوٹن میں اپنے اور ساتھی کونسلرز کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی مشترکہ کاوشوں سے مسلم آبادی کی ضروریات کے لیے ایک نیا قبرستان بنایا گیا ہے انہوں کی ذاتی توجہ سے بس سروس صرف دو پونڈ میں سننگل ٹرپ مل رہا ہے، لوٹن نے مرکزی حکومت کی اس سکیم کے لیے باقاعدہ بڈ bid کی اور 19 ملین پونڈ ملا جس سے 30 فیصد بسوں کے استعمال میں اضافہ ہوا، لوٹن کی پاکستانی کشمیریوں کمیونٹی جو پسماندہ حلقوں میں رہتی ہے کے حوالے انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ایک تو نئی صنعتوں کو لگایا جائے، پسماندہ کمیونٹیز کے بچوں نوجوانوں کے سکلز بڑھانے اور تعلیمی استعداد بڑھانے پر توجہ ہے زیادہ بچوں کو کالجز یونیورسٹی حوصلہ افزائی کی جائے ،دوسرا مختلف پالیسی ساز اداروں میں اہل لوگوں کو پہنچانے کے لیے اپنی اگلی جنریشن کو تیار کیاجائے اپنا ٹیلینٹ پروموٹ کیا جائے تب ہی ہماری کمیونٹی کی حالت بہتر ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ لوٹن کی پاکستانی کشمیری اور بنگالی کمیونٹی مقامی سیاسی عمل میں بھرپور شریک ہے، یہ ایک خوش آئند امر ہے۔ کہ لوٹن کونسل میں ہماری بڑی تعداد بطور کونسلرز موجود ہے اور لیبر ، لبرل کنزرویٹو تینوں جماعتوں کی نمائندگی ہے انہوں نے بتایا کہ وژن 2040 کے نام سے ایک سٹریٹجی تشیکیل دی گئی ہے لوٹن کے لیے ہمارا وژن ایک جرات مندانہ اور پرجوش ہے ایک صحت مند، منصفانہ، اور پائیدار شہر جہاں ہر کوئی ترقی کر سکتا ہے، اور کسی کو غربت میں نہیں رہنا پڑے گا۔