• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1973 کے آئین اور اسلام کے مطابق آج تک قانون سازی نہیں ہوئی، فضل الرحمٰن

میرپورخاص(نامہ نگار/سلیم آزاد)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ 1973کے آئین اور اسلام کے مطابق آج تک ملک میں قانون سازی نہیں ہوئی،اس کاذمہ دار کون ہے،ان کا محاسبہ عوام کریں گے ،علماء پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ اسلامی قوانین پر متفق نہیں ہوتے جو تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی رات گاما اسٹیڈیم میرپورخاص میں مفکر اسلام مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے جو آئینی ترامیم لائی جاری تھیں اس میں ملک،عدلیہ اور دیگر اداروں کی تباہی تھی آئینی ترامیم کے زریعہ اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے تھے اس لیئے ہم نے اس کی مخالفت کی،انہوں نے شرکاء سے ہاتھ اٹھا کر عہد لیا کہ اگر آئین سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو عوام انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے 2018کے انتخابات کو دھاندلی زدہ کہا تھا اور2024کے انتخابات کوبھی دھاندلی زدہ کہ رہے ہیں،اگر کوئی ووٹ کی چوری کرتا ہے اور ووٹ کسی کو ڈالیں اور کسی اور کو نکلتا ہے تو ہمیں ایسی اسمبلیاں منظور نہیں ہے۔تعجب کی بات ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ہیں اور مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ کس کی حکومت ہے۔کانفرنس سے حماس کے نمائیندے ناجی ظہیر،جے یوآئی کے سیکریٹری جنرل عبدالغفور حیدری،سندھ کے سیکریٹری مولانا راشد محمود سومرو اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

ملک بھر سے سے مزید