اسلام آباد ( جنگ نیوز)دیہی خواتین کا عالمی دن گزشتہ روز منایا گیا ۔ اس دن کو مانے کا مقصد ان لاکھوں خواتین کی کوششوں کو سراہناہے جو دیہات میں رہ کر ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔یہ دیہی خواتین دنیا بھر میں خوراک کی پیداوار اور زرعی اور دیہی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔دیہی خواتین کا عالمی دن منانے کا مقصد نہ صرف مختلف شعبوں میں دیہی خواتین کی خدمات کا اعتراف اور ان کے بنیادی حقوق کے بارے میں آگاہی دینا ہےبلکہ ان کی معاشرتی اہمیت کو بھی اجاگر کرنا اور دیہی علاقوں میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔رواں سال اس دن کا موضوع ’ بھوک اور غربت سے پاک دنیا کی تشکیل میں دیہی خواتین کا کردار کلیدی ہے تھا‘۔ رواں سال دیہی خواتین کو موسمیاتی تبدیلی کے مطابق زراعت کے اسمارٹ اور جدید طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ 2017 کی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں دیہی خواتین کی تعداد 7 کروڑ 14 لاکھ ہے جن میں سے صرف 3 کروڑ کو موبائل فون تک رسائی حاصل ہے۔پاکستان میں پَلس (pulse) کے سروے کے مطابق اس وقت 41 فیصد دیہی خواتین کو تعلیم تک رسائی ہی حاصل نہیں ہے جبکہ 36 فیصد خواتین کو شادی کے لیے غیر مناسب رشتے ملتے ہیں اور 30 فیصد کو آمدنی کے مواقع حاصل نہیں ہیں۔