بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان نے اضافی حفاظتی اقدامات کے ساتھ رئیلٹی شو ’بگ باس‘ کے 18ویں سیزن کی شوٹنگ شروع کردی۔
سپر اسٹار اداکار نے 60 سیکیورٹی گارڈز اور کسی بھی باہری فرد کی غیر موجودگی میں بگ باس سیزن 18 کی ایک قسط کی شوٹنگ کی۔
سلمان خان کو گزشتہ کئی برس سے دھمکیوں کا سامنا ہے لیکن اس میں 66 سالہ بھارتی سیاستدان بابا صدیق کے ممبئی میں قتل کے بعد شدت آئی ہے، جس کے پیش نظر اضافی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
بالی ووڈ اداکار ان دھمکیوں کے باوجود اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، کچھ دن کے وقفے کے بعد وہ ایک بار پھر کام پر واپس آگئے ہیں۔
گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے گینگ کی طرف سے تازہ دھمکیوں کے باوجود سلمان خان اپنے کام کے شیڈول میں تعطل نہیں آنے دے رہے ہیں، انہوں نے بگ باس 18 کی میزبانی کے فرائض ایک بار پھر شروع کردیے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سلمان خان بگ باس سیزن 18 کی ایک قسط کی شوٹنگ کےلیے رات گئے سخت سیکیورٹی میں سیٹ پر پہنچے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باوجود سلمان خان عکس بندی جاری رکھے ہوئے ہیں، ان کی حفاظت یقینی بنانے کےلیے اُن کی ذاتی ٹیم، پروڈکشن ہاؤس اور چینل ملک کر کام کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیٹ پر کئی سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں، جن میں 60 اہلکار تعینات ہیں، سلمان خان کے کمپاؤنڈ تک رسائی محدود کردی گئی ہے، ہدایت ہے کہ شناخت کے بغیر کسی کو بھی اندر نہ آنے دیا جائے۔
سلمان خان سے ممبئی پولیس کے واٹس ایپ نمبر پر مسیج کے ذریعے 5 کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے، مسیج میں کہا گیا کہ دھمکی کو لائٹ نہ لیا جائے، اگر اداکار زندہ رہنا چاہتا ہے تو اسے لارنس بشنوئی گروپ کو رقم دینی ہوگی بصورت دیگر معاملہ باباصدیق سے زیادہ خراب ہوسکتا ہے۔