• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی بینکاری کی ترقی میں مسلسل پیشرفت جاری‘ اسٹیٹ بینک

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کی ترقی میں مسلسل پیش رفت ہو رہی ہے جس میں مالی سال 24ء کے دوران اثاثوں اور ڈپازٹس کے لحاظ سے نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ دورانِ سال اسٹیٹ بینک نے مزید 12 شریعہ معیارات کو اپنایا تاکہ تعمیلی فریم ورک مستحکم ہو اور ملک میں اسلامی بینکاری کو شریعہ روایات سے ہم آہنگ کیا جائے،17سال میں پہلی بار پرائمری سرپلس دیکھا گیا جس نے سرکاری قرضوں میں جی ڈی پی کے لحاظ سے نمایاں کمی میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے گورنر کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2024ء جاری کر دی جس کے مطابق دو مشکل برس کے بعد مالی سال 2024ء میں اہم میکرو اکنامک اظہاریوں میں بہتری دیکھنے میں آئی۔رپورٹ میں یہ بات اجاگر کی گئی ہے کہ مالی سال 24ء میں صارف اشاریہ قیمت ملکی مہنگائی (این سی پی آئی) میں کمی واقع ہوئی، خاص طور پر مالی سال کی دوسری ششماہی میں، جس کی وجہ مسلسل سخت زری پالیسی موقف، مالی استحکام اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی ہے۔اس سال زراعت کی وجہ سے جی ڈی پی کی معتدل نمو بھی ہوئی جسے بڑے پیمانے کی اشیا سازی میں چھوٹی لیکن بتدریج بحالی سے سہارا ملا ‘ مالی سال 2024ء کی دوسری ششماہی میں مہنگائی میں کمی کو شرح مبادلہ کے استحکام سے بھی مدد ملی، جس کی وجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا 13 سال کی پست ترین سطح پر آنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ تھا جس نے جون 2023ء کے بعد سے مجموعی میکرو اکنامک ماحول کو بہتر بنایا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک بہتر اور باخبر پالیسی سازی کو یقینی بنانے کے لیے، مالی شمولیت اشاریہ بھی تشکیل دے رہا ہے۔ ان کے علاوہ سود کے حوالے سے وفاقی شریعہ عدالت کے فیصلے کے تحت اسلامی بینکاری کو مزید فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات بھی کیے گئے۔

ملک بھر سے سے مزید