لاہور(آصف محمود بٹ ) برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر سارہ مونی نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا ہے پاکستان موسمیاتی بحران کے فرنٹ لائنز پر ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے اور اس سے نمٹنے میں مدد کیلئے نہ صرف پائیدار حل بلکہ اسے حاصل کرنے کیلئے فنانس کی فوری ضرورت ہے،کراچی میں اپنے دو روزہ انوسٹر روڈ شو کے آغاز کے پر اپنے خطاب میں کیا جس میں بجلی، ای-موبلٹی، ہیلتھ کیئر، خوراک، زراعت اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں پر محیط موسمیاتی تخفیف کے سات جدید منصوبوں کو اکٹھا کیا گیا۔ برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور عالمی سطح پر مثبت تبدیلیوں کے لئے ہم جدید منصوبوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع کو کھول رہے ہیں۔ وفاقی سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی پاکستان مس عائشہ حمیرا نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم برطانیہ کی حکومت کے اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو پاکستان کی گرین ٹرانزیشن میں نجی شعبے کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ وفاقی سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہم وژن رکھنے اور کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی قیادت میں کم کاربن کے جدید منصوبوں کے ساتھ مل کر چلنےکے لیے پرجوش ہیں جو ایک پائیدار مستقبل کے حصول اور مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی طرف لے جانے ، موسمیاتی مالیات کو کھولنے کے علاوہ اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل تلاش کریں گے۔