• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز: کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام بھارتی سفارت خانے پر مظاہرہ

برسلز( حافظ اُنیب راشد ) کشمیر کونسل یورپ کے زیراہتمام اتوارکو جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف برسلز میں ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا کے دیگر حصوں میں مقیم کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں تاکہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔برسلز میں ہوئے اس مظاہرے میںبلجیم سمیت یورپ میں مقیم کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد اور ان کے ہمدردوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کونسل یورپ، علی رضا سید نے کہا کہ ہم نئی دہلی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر پر قبضہ ختم کرکے کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر انہیں حق خود ارادیت کا فیصلہ کرنے دے ۔ علی رضا سید نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب بھارت نے تمام بین الاقوامی اصولوں اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف غیر قانونی طور پر اپنی فوجیں ریاست جموں و کشمیر میں اتاریں۔ چیئرمین KC-EU نے مزید کہا کہ اس احتجاج کے ذریعے ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کرتے۔ کشمیری عوام آزادانہ ماحول میں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن وہ کشمیریوں کے حقوق کو دباتا اور مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ ساڑھے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر بھارتی حکام کشمیریوں کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارتی پولیس اور سیکورٹی فورسز تشدد کرتے ہیں اور کشمیری عوام میں خوف و ہراس پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو سمجھنا چاہیے کہ کشمیر میں امن پورے خطے سے جڑا ہوا ہے۔ کشمیر میں امن ہوگا تو پورا خطہ امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنے گا۔ علی رضا سید نے زور دے کر کہا کہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے دنیا کی بڑی طاقتوں پر بھی زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی مدد کریں جو اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل جو کہ جموں و کشمیر کے عوام کی دیرینہ خواہش ہے، حاصل کیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے کے دیگر مقررین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی اور جموں و کشمیر کی بھارتی قبضے سے آزادی کا مطالبہ کیا۔ اس مظاہرے سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا ان میں خالد جوشی، ملک محمد اجمل، سردار صدیق خان، زاہد بھدر ،راجہ خالد اور سردار سلیمان و دیگر شامل تھے۔

یورپ سے سے مزید