• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چارلس اگلے سال معمول کے مطابق غیر ملکی دورے شروع کردیں گے، شاہی اعلان

لندن (پی اے) بکنگھم پیلس کے حکام نے توقع ظاہرکی ہے کہ شاہ چارلس آسٹریلیا اور سموا کے کامیاب دوروں کے بعد اب اگلے سال غیرملکی دورے معمول کے مطابق شروع کردیں گے۔ بکنگھم پیلس کے حکام کے مطابق شاہ کی صحت کے حوالے سے مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے نتیجے میں انھوں نے کینسر کے علاج کے بعد پہلی مرتبہ آسٹریلیا اور سموا کے دورے کئے۔ بکنگھم پیلس کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ اگلے سال سے ان کے اندرون اور بیرون ملک دوروں کی زیادہ باقاعدگی سے ڈائری تیار کرنا شروع کردی جائے گی۔ بکنگھم پیلس کے حکام کا کہنا ہے کہ اب ہم معمول کے مطابق شاہ کے غیر ملکی دوروں کے حوالے سے تیاریاں کررہے ہیں۔ پیلس کے ایک معاون کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ایک سینیٹر نے بتایا کہ شاہ کی ہکلاہٹ بالکل ختم ہوچکی ہے اور وہ روانی سے بات کرتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ شاہ دماغ، جسم اور روح کے حوالے سے نظریہ کلیت پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور ان کے اس دورے میں ان تینوں کا بہت مثبت اثر پڑا، معمول کے مطابق کام شروع کرنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاہ کینسر کی تشخیص کا ردعمل ظاہرکر رہے ہیں۔ شاہ کو اگلے سال کے اپنے غیر ملکی دوروں سے بہت لگاؤ ہے اور اس سے ان کے جذبے میں اضافہ ہوا ہے، ان کا موڈ بہتر ہوا ہے، اپنی روزمرہ کی مصروفیات مکمل کرنا اور لوگوں کا ان کے گرد جمع ہونا کمیونٹی کی شرکت دراصل ان کیلئے ٹانک کا کام دے گی اور یہ سوچ کر ہی کہ انھوں نے اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال لی ہیں، ان کے جذبے میں اضافہ ہوگا۔ ان کے بیرون ملک دوروں کے موقع پر کینسر کا ان کا علاج روک دیا گیا تھا لیکن توقع ہے کہ ان کی وطن واپسی پر علاج دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔ ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق سموا سے واپسی پر نیوزی لینڈ میں ان کے ٹہرنے کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبر ا میں آسٹریلیا کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران جب ایک خاتون لیڈیا تھروپ نے قدیم مقامی لوگوں کے حقوق کے بارے میں احتجاج کے دوران چیخ کر کہا کہ تم میرے بادشاہ نہیں ہو لیکن اس کے اس طرح چیخنے سے شاہ پریشان نہیں ہوئے، وہ مکمل طورپر پرسکون رہے اور معمول کے مطابق وہ بالکل پرسکون رہے اور اپنی تقریر جاری رکھی۔ وہ سمجھتے ہیں کہ آزادی اظہار جمہوریت کی بنیاد ہے، اس لئے ہر شخص کو اپنے خیالات کے اظہار کا حق حاصل ہے۔ دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس کےدوران اس بات پر بحث ہوئی کہ کیا برطانیہ کو غلاموں کی تجارت پر معافی مانگنی چاہئے لیکن یہ فیصلہ کرنا شاہ کا نہیں، حکومت کا کام ہے اور شاہ نے اپنی تقریر میں تاریخ سے سبق لینے کی بات کی، شاہ نے یہ بھی کہاکہ ملکہ کمیلہ نے، جو اس دورے میں ان کے ساتھ تھیں، ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

یورپ سے سے مزید