• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کی بڑھتی قیمتیں، انگلینڈ میں تعمیر ہونے والے نئے گھروں میں سولر پینل لگانے کے منصوبے پر غور

مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ میں تیزی کے ساتھ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر توانائی کے بلوں میں واضح کمی لانے کیلئے لیبر حکومت نے انگلینڈ میں نئے گھروں میں سولر پینلزکی تنصیب کے منصوبے پر غورو فکر شروع کر دیا۔ گھر بنانے والوں کے دباؤ کے بعد نئے ضوابط گھروں کو سولر پینلز سے لیس کر نے کے حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزراء نئے گھروں کے لیے طویل التوا والے ضوابط شائع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جنہیں مستقبل کے گھروں کے معیار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ منصوبہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام نئے بنائے گئے گھر کم کاربن والے ہوں۔ ماہرین اور مہم چلانے والوں کے مطابق ان اصولوں میں ایسے تقاضوں کو شامل کر نے چاہئیں کہ گھر گیس گرڈ سے منسلک نہ ہوں ایک اعلیٰ معیار سے موصل ہوں اور قابل تجدید توانائی پیدا کر سکیں۔ توانائی سیکرٹری ایڈ ملی بینڈ نے انتخابات کے فوراً بعد شمسی توانائی میں چھت کے انقلاب کا وعدہ کیا تھا پولنگ کے مطابق نئے گھروں پر سولر پینلز کو معیار کے طور پر لگانا تقریباً 80فیصد ووٹرز میں مقبول ہے لیکن گھر بنانے والوں کو نئے گھروں کو مناسب تعداد میں سولر پینلز سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مہم چلانے والے اور صاف توانائی کے ماہرین امید کر رہے ہیں مستقبل کے گھروں کے معیار کے لیے موجودہ منصوبے حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ہیں کہ وہ گھر بنانے والوں کو کچھ سولر پینلز سے لیس کریں۔ ہاؤسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کی وزارت کے ایک ترجمان کے مطابق شمسی پینل ایک اہم ٹیکنالوجی ہے جو خالص صفر کی فراہمی کے ہمارے مشن کو حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے تاہم وہ تمام نئے گھروں کے لیے بہترین آپشن نہیں ہو سکتے مثال کے طور پر وہ گھر جو درختوں سے گھرے ہوئے ہیں یا سر پر بہت سایہ دار ہیں۔ یہ بھی بہت اہم ہے کہ ہم نئے گھروں کے لیے اس طرح معیارات مرتب کریں جو ٹیکنالوجی اور ڈیزائن میں مستقبل میں جدت اور لچک پیدا کرنے والے ہوں۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ یہ نئی عمارتوں کو شمسی توانائی سے لیس کرنے کے متوقع واضح مینڈیٹ سے کہیں زیادہ کمزور ہے اس نے خالی جگہیں چھوڑی ہیں جن کا فائدہ ہاؤس بلڈرز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کریں گے کہ کم نئے گھر شمسی توانائی سے لیس ہوں۔ ڈیوڈ کاؤڈری ایم سی ایس فاؤنڈیشن کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ تمام نئی عمارتوں پر سولر پینلز کی ضرورت میں حکومت کی بظاہر ناکامی انتہائی مایوس کن ہے اور یہ ایک بہت بڑے موقع کی نمائندگی کرتا ہے تمام نئی عمارتوں پر سولر پینلز لگانے سے نہ صرف گھر کے مالکان کے توانائی کے بلوں میں کمی آئے گی بلکہ یہ بڑے پیمانے پر خالص صفر میں بھی حصہ ڈالے گا جس میں گرڈ میں 4GW تک صاف، سستی بجلی شامل کرنے کی صلاحیت ہے ڈویلپرز کو مبہم حوصلہ افزائی کے ساتھ خامیوں کی اجازت دینا خالص صفر کے تقاضوں کو پورا کرنے اور چھتوں پر شمسی توانائی حاصل کرنے کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے کافی نہیں ہے۔ گھر بنانے والوں نے مستقبل کے گھروں کے معیار پر مشاورت کے لیے جمع کرائے گئے سولر پینلز کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے جو کہ سابقہ کنزرویٹو حکومت کے تحت کیا گیا تھا اور مارچ میں بند کر دیا گیا تھا۔لیبر نے مشاورت کو دوبارہ نہیں کھولا ہے، لیکن اس کے بجائے وزرا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مناسب وقت پر اس کا جواب دیں گے۔ ہوم بلڈرز فیڈریشن کے ایک ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سٹیو ٹرنر نے گارڈین کو بتایا کہ ہاؤس بلڈرز نے کم کاربن کے دوسرے اختیارات کے حق میں شمسی توانائی کے ساتھ تقسیم کرنے کے لیے لچک کے لیے لابنگ کی ہے۔

یورپ سے سے مزید