برسلز (حافظ اُنیب راشد) آزاد کشمیر کی خاتون وزیر برائے ا سمال انڈسٹریز اور ٹریول کوثر تقدیس گیلانی نے کہا ہے کہ انڈیا تو کبھی بھی کشمیریوں کو آزاد نہیں دیکھنا چاہتا تھا لیکن ہمیں بھی اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ گذشتہ 77سال میں ہم سے کیا غلطیاں سرزد ہوئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر کونسل ای یو کی جانب سے مسئلہ کشمیر سے متعلق منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں کیا۔ کشمیر کونسل کے آفس میں منعقدہ تقریب میں اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آرٹیکلز 370اور 35اے کی منسوخی کیلئے ہم کشمیریوں نے انڈین سپریم کورٹ اور ان کے نظام انصاف سے غیر ضروری امید لگائی۔ حالانکہ انڈیا کے تمام طبقات میں ہمیشہ سے ہی اس بات پر اتفاق پایا جاتا رہا ہے کہ کشمیر ان کا حصہ ہے۔ اس کیلئے اس نے کشمیریوں پر ہر ظلم روا رکھا ہے۔ اور اب تو وہ اس کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی بھی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس حوالے سے دوسروں کی بجائے ہمیں اپنے طرز عمل پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی منسٹری کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی کوشش ہے کہ آزاد کشمیر میں نئی صنعتیں لگیں تاکہ ہمارے ہاں سے صرف خام مال ہی باہر نہ جائے بلکہ ہمارے نوجوانوں کو روزگار بھی ملے۔ انہوں نے یورپ میں مسئلہ کشمیر کیلئے علی رضا سید کی قیادت میں کشمیر کونسل کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ یہ ان کا نجی دورہ ہے لیکن مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ہمیشہ وقت نکالتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ ان کی تجویز پر 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کو آزاد کشمیر میں کشمیری خواتین سے منسوب کیا گیا۔ اسی طرح جب وہ شعبہ تعلیم سے وابستہ تھیں تو اس وقت انہوں نے کشمیر کی جدوجہد کو آئرلینڈ کی آزادی کی جدوجہد کے ساتھ منسلک کر کے طالبعلموں کو آگاہ کرنے کی ضرورت کو محسوس کیا اور اس کی تعلیم دی۔ اس موقع پر دیگر مقررین میں شامل سردار صدیق خان، راجہ خالد، کونسلر ناصر چوہدری، ندیم بٹ اور زروان غامدی نے بھی مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔ قبل ازیں کشمیر کونسل کے وائس چئیرمین خالد جوشی نے مہمان مقرر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کشمیر کونسل کے کام کے بارے میں بریفنگ دی۔ علاوہ ازیں معروف شعراء شیراز راج، عمران ثاقب اور صغیر انور وٹو نے کشمیر سے متعلق اپنا کلام بھی پیش کیا۔