ملتان (سٹاف رپورٹر) پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی ( پی سی سی سی ) کے ملازمین کا احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ۔ ملازمین پرانا شجاع آباد روڈ پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔ ملازمین نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے ۔ احتجاجی مظاہرین نے وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اور اپنی 28 ماہ سے بند تنخواہوں کی ادائیگی کا فوری مطالبہ کیا ۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملازمین 28 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ذہنی مریض بن چکے ہیں ۔ ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت ہے لیکن سنگدل حکمران اور بیوروکریسی اقتدار اور طاقت کے نشے میں مدہوش ہیں ۔ ایسا ظلم و بربریت ایک بڑے انسانی المیے کو جنم دے رہی ہے ۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس سنگین مسئلے پر آواز اٹھائیں ۔ احتجاجی ملازمین نے کہا کہ 656 ملین کی گرانٹ منسٹری آف فنانس نے بلاوجہ ای سی سی میں بھیج کر جان بوجھ کر تنخواہوں کی ادائیگی میں رکاوٹ ڈالی ہے ۔ وفاقی حکومت سب سے بڑے مافیا اپٹما پر ملی بھگت کی وجہ سے ہاتھ نہیں ڈال رہی ہے ۔ احتجاجی مظاہرین نے وزیراعظم شہباز شریف ، چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی ، بلاول بھٹو زرداری اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ پی سی سی سی ملازمین کو فوری طور پر 28 ماہ کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔