کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات ، ٹرانسپورٹ اور ایکسائزشرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے ایوان کی کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمدکے لئے اسپیکر سندھ اسمبلی رولنگ دیں ،اگر یہ فیصلے پر عملدرآمد اگر نہیں کر سکتے تو ان کے خلاف قانون کے دائرے کے مطابق کارروائی کی جائے،نہوں نے یہ مطالبہ بدھ کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ایکسائز کے وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیا۔شرجیل میمن نے کہا کہ کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو کے ذریعے بجلی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی کا اجلاس ہوا حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کے ایشوز کو حل کرنا کمیٹی کا مینڈیٹ تھا، اسپیکر سندھ اسمبلی رولنگ دیں کہ کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے اور بجلی کے تقسیم کار تینوں اداروں کے سربراہوں کو یہاں بلوائیں کمیٹی نے جو رائے دی تھی ان پر عملدرآمد کروایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ خیراتی ادارے سرٹیفائی ہوتے ہیں اور ان کو ہی ٹیکس استثنا حاصل ہوتا ہے۔قدرتی آفتوں سیلاب یا زلزلے میں کوئی باہر سے امداد لاتا ہے تو اس سے ٹیکس نہیں لیا جاتا خیراتی اداروں کی گاڑی کے ذاتی استعمال سے متعلق سوال مفروضوں پر مبنی ہے ،خیراتی ادارے کی گاڑی ذاتی استعمال میں لانے سے گاڑی ضبط بھی ہوسکتی ہے اور جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔ خیراتی اداروں کو معلوم ہے کہ ان کو کون کون سی مراعات حاصل ہیں۔