اسلام آباد( تنویر ہاشمی )رواں مالی سال کے پہلی سہ ماہی ( جولائی تا ستمبر ) کے دوران پاکستان میں اوسط مہنگائی کی شرح گزشتہ برس کے اوسط29فیصد سے کم ہوکر 9.2فیصد پر آگئی جبکہ ماہ ستمبر میں مہنگائی کی شرح گزشتہ برس کے ستمبر کی مہنگائی کی شرح 31.4فیصد سے کم ہو کر 6.9فیصد پر آگئی ہے،آئندہ مہینوں میں معاشی ریکوری سے مہنگائی کی شرح کم ہوگی اور توقع ہے کہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 6سے7فیصد اور نومبر میں مزید کم ہو کر 5.5فیصد سے 6.5فیصدر ہے گی، رپورٹ کے مطابق ملک میں پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں 38.8فیصد، برآمدات میں 7.8فیصد ، درآمدات میں 15.7فیصد ، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 48.2فیصد، ایف بی آرکے ٹیکس ریونیو میں 25.5 فیصد، نان ٹیکس ریونیو میں 20.8فیصد اضافہ ہوا، ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 92.1فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ جولائی اور اگست کے دو ماہ میں مالی خسارہ 4.3فیصد اضافہ ہوا ہے، تلف پذیر اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں 20.4فیصد ، گھریلو ، پانی و گیس اور ایندھن کی قیمتوں میں 20.9فیصد ، صحت 13.7فیصد ، کپڑے اور جوتوں کی قیمتوں میں 15.5فیصد اور تعلیمی اخراجات میں 12.6فیصد کمی ہوئی ، جولائی اور اگست کے دوران ملک کے مجموعی اخراجات میں 3.1فیصد اضافہ ہوا ، گزشتہ برس 1585ارب70کروڑ روپے کےاخراجات ہوئے جبکہ رواں برس 1635ارب50کروڑ روپے کےا خراجات ہوئے ہیں ، پالیسی ریٹ کی شرح کم ہونے سے قرضوں پر سود کےاخراجات میں 6.3فیصد کمی آئی ہے، پہلی سہ ماہی کے دوران لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ میں اضافہ ہوا تاہم منفی میں ہی رہی ، صنعتی استحکام بتدریج بڑھ رہا ہے۔