کل سے نومبر کا آغاز ہو جائے گا لیکن جاپان کے سب سے اونچے اور مشہور پہاڑ فیوجی پر اب بھی برف نہیں ہے۔
جاپان کے محکمۂ موسمیات کے مطابق کہ ماؤنٹ فیوجی پر اب تک برف کی غیر موجودگی کا مطلب ہے کہ اس سال 130 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
جاپانی ماہرِ موسمیات یوتاکا کاتسوتا نے بتایا کہ اس آتش فشاں پر ہر سال 2 اکتوبر سے برف پڑنا شروع ہو جاتی ہے اور پچھلے سال وہاں پہلی برف باری 5 اکتوبر کو ہوئی تھی لیکن موسم گرم ہونے کی وجہ سے رواں سال جاپان کے سب سے اونچے پہاڑ پر ابھی تک کوئی برف باری نہیں ہوئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس ماؤنٹ فیوجی پر پہلی برف باری سے متعلق 1894ء سے اکٹھے کیے گئے اعداد و شمار موجود ہیں اور رواں سال یہ ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
یوتاکا کاتسوتا نے بتایا کہ اس سے قبل 1955ء میں اور 2016ء میں بھی ماؤنٹ فیوجی پر برف باری دیر سے شروع ہوئی تھی لیکن تب بھی 26 اکتوبر کو پہلی برف باری ہو گئی تھی۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس موسمِ گرما میں درجۂ حرارت زیادہ تھا جو کہ ستمبر تک جاری رہا اور ٹھنڈی ہواؤں کے لیے رکاوٹ بنا رہا۔
یوتاکا کاتسوتا نے اس بات سے اتفاق کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پہاڑوں پر برف جمنے میں تاخیر کی صورت پڑ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال جاپان میں ریکارڈ توڑ گرمی پڑی ہے۔
اسی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے شدید گرمی کی لہر نے دنیا کے کئی حصّوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔