لندن (پی اے) ایک خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ دیکھ بھال کرنے والے نوجوان بالغان کو کیئر چھوڑنے کی صورت میں بے گھر ہونے کے امکانات نو گنا زیادہ ہونے پر ایک خوفناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بچوں اور نوجوانوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے قومی خیراتی ادارے بی کم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر نام نہاد کیئر کلف کو ختم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ نوجوان بالغ ہونے پر ان کی مدد کی جائے۔ پچھلے مہینے وزیراعظم نے کہا کہ نگہداشت چھوڑنے والے نوجوانوں، سابق فوجیوں اور گھریلو بدسلوکی کے متاثرین کو وہ تحفظ حاصل ہوگا جس کے وہ مستحق ہیں کیونکہ انھوں نے بہت سے علاقوں میں ہاؤسنگ سپورٹ حاصل کرنے کیلئے موجودہ ضروریات کے بارے میں مسائل کو حل کیا۔ حکومت نے کہا کہ تبدیلیوں کا مطلب یہ ہوگا کہ تینوں گروپس مقامی کنکشن یا رہائشی ٹیسٹ سے مستثنیٰ ہیں۔ زیادہ تر کونسلوں نے یہ تعین کرنے کیلئے اصول بنا رکھے ہیں کہ کون سوشل ہاؤسنگ کے لئے اہل ہو سکتا ہے۔ لیبر نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے تبدیلیاں لانے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم اس نے ٹائم اسکیل کی تصدیق نہیں کی۔ بی کم نے کہا کہ تبدیلی کو فوری طور پر لایا جانا چاہئے، نوجوانوں کے لئے بہتر تعاون کے ساتھ ساتھ کیونکہ وہ پوسٹ کوڈ لاٹری کے بجائے دیکھ بھال چھوڑ دیتے ہیں، جن کا سامنا بہت سے لوگوں کو کرنا ہے۔ اس نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار اور آبادی کے تخمینے کے تجزیئے سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوان بالغوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کو بے گھر ہونے کا سامنا کرنے کا امکان نو گنا زیادہ ہوسکتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 2023میں 18-25سال کی عمر کے تقریباً 9.13فیصدکیئر لیورز کا قانونی طور پر بے گھر ہونے کا سامنا کرنے والے کے طور پر اندازہ لگایا گیا تھا، اس کے مقابلے میں 18-24سال کی عمر کے غیر تجربہ کار کیئر لیور نوجوانوں کے 0.97فیصدکا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ اس نے عمر کی حدود میں معمولی فرق کو تسلیم کیا اور کہا کہ آبادی کے تخمینے کا دورانیہ 2022کے وسط سے مارچ 2023 کے آخر تک تھا لیکن کہا کہ زمینی حقیقت کے علم کو دیکھتے ہوئے اسے یقین ہے کہ غلطی کا کوئی بھی فرق کم سے کم ہو۔ اس ماہ کے شروع میں شائع ہونے والے سرکاری اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 18سے 20سال کی عمر کے کل 4,300نگہداشت چھوڑنے والوں پر مارچ 2024کے آخر تک ان کی مقامی اتھارٹی کی طرف سے بے گھر ہونے کی ڈیوٹی واجب الادا تھی۔ یہ پچھلے سال کی تعداد 3,710سے 16 فیصد زیادہ ہے 18سال کی عمر میں کسی کو نگہداشت میں رہنے کی درجہ بندی نہیں کی جاتی ہے لیکن اگر وہ چاہیں تو 25سال کی عمر تک ذاتی مشیر سمیت مدد کے حقدار ہیں۔ بی کم نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ نوجوانوں کو عمر کی لاٹری کے ساتھ ساتھ پوسٹ کوڈ لاٹری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس نے کہا کہ جبکہ اس کی تحقیق نے کچھ بہترین عمل دکھایا، مقامی حکام کے ساتھ نوجوانوں کو دیکھ بھال چھوڑنے کے لئے موزوں مدد فراہم کی گئی، اس میں یہ واقعی تشویشناک مثالیں بھی سامنے آئیں کہ نوجوان لوگوں کو دیکھ بھال چھوڑنے پر مجبور محسوس کرتے ہیں، اس سے پہلے کہ وہ تیار ہو جائیں اور انہیں کونسلوں میں بے گھر ہونے سے بچائو کی ترغیب دی جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ مقامی اتھارٹیز میں نگہداشت چھوڑنے والوں کو دی جانے والی ترجیح سب سے زیادہ تھی جبکہ وہ دیکھ بھال چھوڑ رہے تھے اور اپنی پہلی کرایہ داری قبول کرتے تھے جبکہ کچھ مقامی حکام نے 21سال کی عمر تک تمام نگہداشت چھوڑنے والوں کو اضافی ترجیح فراہم کی ہے اور دوسروں نے 25سال کی عمر تک کے تمام نگہداشت چھوڑنے والوں کو یہ سہولت فراہم کی۔ کچھ مقامی حکام میں نگہداشت چھوڑنے والوں کی سماجی رہائش کو محفوظ بنانے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے ان کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مناسب، محفوظ اور سستی رہائش فراہم کرنے کی اہمیت زیادہ اہم ہو جاتی ہے۔چیرٹی کی چیف ایگزیکٹیو کیتھرین ساکس جونز نے کہا کہ یہ خوفناک ہے کہ دیکھ بھال کرنے والے ہزاروں افراد 18سال کی عمر میں بعض اوقات اس سے کم عمر میں، خاندانی تعاون کے بغیر اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ دیکھ بھال چھوڑنے والے کسی بھی نوجوان کو غیر محفوظ رہائش گاہ میں نہیں رہنا چاہئے یا بے گھر نہیں ہونا چاہئے لیکن یہ اس وقت بہت سے لوگوں کے لئے حقیقت ہے، جس سے وہ ماضی میں اس صدمے کا سامنا کر چکے ہیں لیکن یہ طے کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کو کیئر کلف کو ختم کرنا چاہئے، دیکھ بھال چھوڑنے والے نوجوانوں کیلئے سماجی رہائش کو ترجیح دینی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ انھیں بالغ ہونے کی مثبت شروعات کرنے کے لئے ہر قدم پر مدد کی ضرورت ہے۔تبصرہ کیلئے حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے۔