گلاسگو (طاہر انعام شیخ)بے گھر افراد کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والی چیرٹی EHC جو چیرٹی کی دیگر 40تنظیموں اور اکیڈمک آرگنائزیشن پر مشتمل ہے نے اسکاٹش حکومت کو لکھا ہے کہ وہ تیزی سے بڑھتی ہوئی ریف سلیپنگ اور بے گھر افراد کی تعداد کے مسئلے پرتوجہ دے جن کی تعداد 2023اور 2024کے دوران بڑھ کر 2931تک پہنچ گئی ہے ۔یہ تعداد اس سے پہلے کے سال میں 2495تھی۔ آرگنائزیشن نے اس بحران کے لئے ہائوسنگ ایمرجنسی اور غیر موزوں عارضی رہائش گاہوں کو ذمہ دار قرار دیا اورکہا کہ اخراجات زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت، کٹوتی کی پالیسیوں اور ناکافی سماجی تحفظ کے باعث حالات بدتر ہو رہے ہیں۔ کئی افراد پارکوں، سرنگوں اور دروازوں کے پیچھے سونے پر مجبور ہیں اس سے نہ صرف ان کی عزت نفس کوشدید ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ ان کی زندگیاں بھی خطرے میںپڑ جاتی ہیں۔ انہوں نے سکاٹش ہیومن رائٹس کمیشن سے بھی کہا کہ وہ 1998 کے انسانی حقوق کے چارٹر کے تحت ان کے زندگی کے بنیادی حقوق کوتحفظ دے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ایسے افراد جن کو رہائش کے لئے شروع میں مدد کی گئی تھی ان کی بے گھری کی تعداد بھی دوگنا یعنی 932سے بڑھ کر 978 ہوگئی، اس میں زیادہ تر تعداد پناہ گزینوں کی ہےجن کو برطانیہ میں رہنے کی اجازت دی تھی تھی لیکن ان کی کوئی مدد نہیں کی جارہی۔