• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایمبولینس کیلئے طویل انتظار، 93 سالہ خاتون کولہے کی مشتبہ چوٹ پر 14 گھنٹے تکلیف میں رہیں

لندن (پی اے) ایک دادی ایمبولینس کے لئے 14گھنٹے تکلیف میں انتظار کرتی رہیں۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 93سالہ دادی کو چیختے اور روتے ہوئے چھوڑ دیا گیا، جب وہ 14گھنٹے ایمبولینس کا انتظار کرتی رہیں۔ ایرس ویبسٹر کو لانگ ایٹن، ڈربی شائر میں اپنے گھر پر کولہے کی مشتبہ چوٹ لگی تھی، جب 2 اکتوبر کو وزٹ کرنے والے ہیلتھ پروفیشنل نے برطانوی وقت کے مطابق 11:00پر ایمبولینس طلب کی۔ ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ جب ا نہیں بالآخر رائل ڈربی ہسپتال لے جایا گیا تو 23گھنٹے تک ایک راہداری میں بستر دیا گیا۔ ایسٹ مڈلینڈز ایمبولینس سروس (ای ایم اے ایس) اور یونیورسٹی ہاسپٹل آف ڈربی اینڈ برٹن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ (یو ایچ بی ڈی) نے براہ راست ان کے خاندان سے معافی مانگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں کہا گیا تھا کہ وہ 2اکتوبر کو چارگھنٹے کے اندر ایمبولینس کی توقع کریں اور وہ اسے منتقل نہ کریں۔ لوکل ڈیموکریسی رپورٹنگ سروس کے مطابق اگلے دن 01:00بجے تک ایمبولینس ان کے بنگلے پر نہیں پہنچی۔ ان کی بیٹی جولیا مینڈس نے بتایا کہ ایک بار جب انہیں رائل ڈربی لے جایا گیا، مسز ویبسٹر اسٹاف اسٹیشن کے قریب ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کوریڈور میں تھیں۔ ہسپتال ٹرسٹ کے مطابق مسز ویبسٹر کی اے اینڈ ای کے دوران طبی علاقوں میں دیکھ بھال کی گئی اور انہیں گرم کھانا، ایک سینڈوچ اور متعدد مشروبات دیئے گئے۔ اہل خانہ نے یہ بھی کہا کہ انہیں چار دن بعد ایمبولینس کے ذریعے گھر لے جایا گیا تھا۔ ایل ڈی آر ایس نے کہا کہ اس رات کے بعد ٹیکسی کے ذریعے ادویات اور ٹوائلٹ کا فریم بھیجا گیا۔ محترمہ مینڈز نے کہا کہ ساری بات نہ صرف خوفناک تھی بلکہ یہ سراسر بے عزتی تھی۔ میری والدہ اس صورتحال سے پریشان ہیں اور وہ دوبارہ کبھی ہسپتال نہیں جانا چاہتیں۔ وہ گھر میں مرنا چاہتی ہیں۔ ہم صرف اس لئے ہسپتال گئے کیونکہ ہم نہیں جانتے تھے کہ ان کے ساتھ کیا غلط ہے اور اب بھی نہیں جانتے۔ محترمہ مینڈس نے کہا کہ مستقبل میں خاندان صرف اپنی والدہ کے گھر میں رہنے کے لئے درد کے انتظام پر رضامند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو 14 گھنٹے تک رونے اور چیخنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ہمیں معلوم ہوتا کہ 14 گھنٹے لگ سکتے ہیں تو ہم خطرہ مول لیتے اور اسے اپنے بھائی کی گاڑی میں خود ہسپتال لے جاتے۔ یو ایچ بی ڈی کی ایگزیکٹو چیف نرس گیری مارش نے کہا کہ ہمیں مسز ویبسٹر اور ان کے اہل خانہ سے ان کے تجربے کے لئے افسوس ہے، جو ہمارے مریضوں کی توقع کے اعلیٰ معیار پر پورا نہیں اترتا اور ہم نے ان سے براہ راست رابطہ کرنے کو کہا ہے تاکہ ہم مکمل طور پر جواب دے سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جبکہ مریض مسز ویبسٹر کی طرح اے اینڈ ای میں انتظار کر رہے ہیں، ان کی ہمیشہ ہماری تجربہ کار ٹیمیں کلینیکل علاقوں میں دیکھ بھال کرتی ہیں، مریض کی طبی ضروریات کو پورا کرتی ہیں اور اس بات کو یقینی بنا کر ان کی صحت کو سپورٹ کرتی ہیں کہ ان کے پاس کھانا، پینا اور دیگر ضروریات موجود ہیں۔ ہمیں اپنے پیارے کی دیکھ بھال، علاج اور ڈسچارج کے منصوبوں کے بارے میں بات چیت میں خاندانوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کو ہمیشہ شامل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، لہٰذا ہمیں یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ مسز ویبسٹر اور ان کے خاندان کے ساتھ ایسا نہیں ہوا جیسا کہ اس موقع پر ہونا چاہئے تھا۔ ٹرسٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ستمبر 2023 سے اے اینڈ ای کی حاضری میں 8.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈربی شائر ای ایم اے ایس آپریشنز کے سربراہ اینڈریو میگی نے کہا کہ این ایچ ایس اور ایمبولینس سروس زبردست دباؤ میں کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم جتنی جلدی چاہتے ہیں تمام مریضوں تک پہنچنے سے قاصر ہیں اور مجھے اس طویل انتظار کے بارے میں سن کر بہت افسوس ہوا، جس کا اس مریض نے تجربہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ای ایم اے ایس میں تمام خدشات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور مریض کے اہل خانہ سے بات کرنے کو تیار ہیں تاکہ ہم اپنے ساتھ ان کے تجربے کی مکمل چھان بین کر سکیں اور مکمل جواب دیں۔
یورپ سے سے مزید