گریٹر مانچسٹر/ بولٹن ( ابرار حسین )پی ٹی آئی نارتھ ویسٹ انگلینڈ کے زیر اہتمام مانچسٹر میں تحریک انصاف کے بانی کی رہائی کے سلسلے میں احتجاجی مہم کا آغاز برطانیہ کے شہر مانچسٹر سے کیا گیا۔صفیہ اعجاز نے اس موقع پر ایک نظم پڑھی جبکہ پروگرام کا آغاز ڈاکٹر یونس پرواز نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ سابق وفاقی وزیر شہر یارخان آفریدی نے اس موقع پرخطاب کرتے پارٹی کے قائد عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے عالم اسلام کو دنیا بھر میں ایک وقار دیا اس کے ساتھ پاکستان کی حکومت جوسلوک کر رہی ہے وہ قابل مذمت ہے ۔ عمران خان نے نہ صرف عالم اسلام میں اتحاد پیدا کرنے کی کوشش کی بلکہ اس نے پاکستان کے اندر سے برادری ازم اور مذہبی منافرت ختم کرنے کا مثبت کام بھی کیا ۔ اس نے قوم کو یکجا کرنے اور ایک قوم کا تشخص قائم کرنے کی کوشش کی جواب میں اسے جیل بھیج دیا گیا ۔ انہوں نے ا لزام لگایا کہ پاکستان میں اس قدر طوائف الملوکی پھیل گئی ہے کہ ہر پڑھا لکھا شخص اپنے ہنر کو بیچنے کیلئے بیرون ملک جانا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان میں نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک بنا دیا گیا ہے۔ پاکستان کے عوام اس وقت ایک کڑے امتحان سے گزر ر ہے ہیں ۔ اگر ہم پاکستان کی معیشت کی طرف دیکھیں توہمیں مایوسی ہوتی ہے کیونکہ ہمارے ہمسایوں بھارت، افغانستان، بنگلہ دیش اور تھائی لینڈ کی معیشت ہم سے کئی گنابہتر ہے ۔ ملک میں امن وامان کی صورتحال دگر گوں ہے۔ چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کر دیا گیا ہے ۔ حکومت نے پرامن احتجاجی جلسوں اور جلوسوں پر تشدد کرکے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان میں چادر اور چاردیواری کا تحفظ ممکن نہیں رہا ۔ خاص طور پر خواتین کے جلوسوں پر تشدد کی کاروائی کی شدید مذمت کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پاکستان لازم وملزوم ہیں ۔ کوئی شخص عمران خان کو عوام سے دور نہیں کرسکتا ۔ عمران خان نے عوام کے حقوق کےلئے جلاوطنی قبول کرنے کی بجائے جیل میں رہنا پسند کیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان کے حالات کو کوئی بدل سکتا ہے تو وہ اوورسیز پاکستانی ہیں ۔ انہیں آپ لوگوں سے بہت سی امیدیں ہیں اور میں امید کرتاہوں کہ آپ پاکستان کی محبت میں ان کی اس خواہش او رامید کو مکمل طور پر پوراکرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے عہدوں کے لالچ میں پارٹی کے اندر انتشار پھیلانے والے عناصر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پارٹی کو اپنے کارکنوں میں تحاد پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔پارٹی میں انتشارپھیلانے والے لوگ نہ عمران خان کے ساتھی ہیں اور نہ ہی وہ ملک کے حالات درست کرنے کی طرف توجہ دے رہے ہیں بلکہ آپس کے اختلافات کو ہوا دے کر پارٹی کے نظریات کو کمزور کر رہے ہیں ۔انہوں نے زوردیا کہ ساری قوم عمران خان کی رہائی اوران کے نظریات کو فروغ دینے کےلئے اکٹھی ہوجائے ۔ احتجاجی مہم سے سابق رکن اسمبلی سندھ شہزاد قریشی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاسی مقدمات میں الجھا کر بے گناہ طور پر پابند سلاسل رکھا جا رہا ہے جس پر اوورسیز پاکستانیوں اور کشمیریوں نے اپنے قائد کی رہائی کے لئے احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا ہے اور یہ نہ صرف برطانیہ اور یورپ بلکہ جہاں جہاں بھی پاکستانی آباد ہیں وہاں تک اس احتجاج کو جاری رکھا جاے گا ۔پی ٹی آئی نارتھ ویسٹ کے صدر آصف بٹ نے کہا کہ احتجاج بانی تحریک انصاف کی رہائی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں آزاد عدلیہ اور اس پر یقین رکھنے والے ججز کے ساتھ اظہار یکجہتیکرنا ہے۔ احتجاجی مہم سے رانا صفدر،جہاں زیب ، آصف خان ، آغا بہشتی ،عدیل اشرف، مرزا خالد ، مصباح ظہیر ،ڈاکٹر عندلیب یونس،ڈاکٹر کامران ، روبینہ اقبال ،فخر اقبال چوہدری ،عدیل شفقت،ڈاکٹر عثمان امیر خان ، فرحت فرحی ،صنوبر کامران، چوہدری اخلاق وڑائچ ،شبانہ سمیع اوردیگر ارکان نے بھی خطاب کیا ۔دوران پروگرام بھی کارکنوں نے خوب نعرے بازی کی ۔آغاز میں شہریار آفریدی کی درخواست پر پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔