پاکستانی نژاد امریکی سلمان بھوجانی مسلسل دوسری بار ٹیکساس کی ریاستی اسمبلی کا الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہیں انتہائی غیر معمولی اعزاز یہ حاصل ہوا ہے کہ وہ بلامقابلہ منتخب کیے گئے ہیں۔
سلمان بھوجانی کا تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر ریاستی اسمبلی کے حلقہ 92 سے الیکشن لڑا تھا۔ سلمان بھوجانی نے 10 جنوری 2023 کو عہدہ سنبھالا تھا، انکے عہدے کی مدت اگلے برس 14 جنوری کو مکمل ہو رہی ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے ریاستی اسمبلی کا ٹکٹ لینے کے موقع پر بھی انکے مقابلے میں کوئی اور ڈیموکریٹک امیدوار میدان میں نہیں اترا تھا۔ اس طرح انہیں 4 ہزار ایک سو 75 ووٹ ملے تھے۔
2022ء الیکشن میں سلمان بھوجانی کا مقابلہ ری پبلکن حریف جو لیونگسٹن سے ہوا تھا۔ اس الیکشن میں بھوجانی کو 20 ہزار 182 ووٹ ملے تھے جبکہ انکے حریف 14 ہزار 610 ووٹ لے پائے تھے۔
اس الیکشن میں حصہ لینے کےلیے سلمان بھوجانی جب میدان میں اترے تھے تو انہیں 3 ہزار 759 ووٹ ملے تھے۔ انکا مقابلہ ٹریسی اسکاٹ اور دنیش شرما سے ہوا تھا۔ جنہیں مجموعی طور پر 1800 سے بھی کم ووٹ ملے تھے، شاید یہی وجہ بنی کہ اس بار پارٹی میں سے کسی نے بھی سلمان بھوجانی کو چیلنج کرنے سے گریز کیا۔
وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس، ڈیلاس کے گریجویٹ ہیں اور انہوں نے سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی تھی۔ بھوجانی اٹارنی اور سٹی کونسل کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
سلمان بھوجانی نے پہلے دور کے دوران جن امور پر قانون ساز کروائی ان میں سے ایک بل میں ریاست کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کےلیے تمام تر وسائل اختیار کیے جائیں جبکہ صحت کی سہولتوں میں اضافے اور ریٹیل چوری سے متعلق کئی دیگر امور پر بھی قانون سازی ان کی بدولت ممکن ہوئی تھی۔
انتخابی مہم کے دوران نمائندہ جنگ کے سوال پر کہ آیا پاکستانی امریکن کمیونٹی کو احساس ہے کہ انکی زندگی پر صدارتی الیکشن سے زیادہ بورڈ، لوکل، ریاستی الیکشنز اور ججز کا انتخاب میٹر زیادہ کرتا ہے؟ سلمان بھوجانی کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ جاننا چاہیے کہ ووٹ انکی طاقت ہے جس سے وہ اپنی ریاست اور علاقے میں اپنے پسند کی قانون سازی کرواسکتے ہیں۔