اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ: حنیف خالد) پنجاب منرل کمپنی (PMC) نے پاکستان میں پہلا ملکی سطح پر معدنیات کی تلاش کا منصوبہ مکمل کر لیا ہے، جس میں تقریباً 25 ملین ڈالر (6.94 ارب روپے) کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس چھ سالہ منصوبے میں چنیوٹ کے علاقے میں 261.5 ملین ٹن اعلیٰ معیار کا لوہا اور 36.5 ملین ٹن تانبا دریافت کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت اسٹیل مل اور کاپر ریفائنری قائم کی جائے گی جو آئندہ 45 سالوں میں تقریباً 60 ارب ڈالر (16650 ارب روپے) مالیت کے دھات فراہم کرے گی۔ اسمنصوبے کی تکمیل کیلئے پاکستانی جیالوجسٹس اور جیو فیزکس ماہرین نے چین اور ترکی کے ڈرلنگ ماہرین کے ساتھ کام کیا جبکہ سوئٹزرلینڈ، پولینڈ اور کینیڈا کے کیمیائی ماہرین نے جرمن کنسلٹنٹس کے ساتھ مل کر کام کیا تاکہ NI 43-101اسٹیٹ رپورٹ تیار کی جا سکے جو ایک مالیاتی قابل اعتماد دستاویز ہے اور اسٹیل مل پروجیکٹ کی مالی معاونت کے لئے بینکوں کے لئے کارآمد ہے۔ اس منصوبے میں چنیوٹ کے علاقے میں 87کنویں کھودے گئے جن کی مجموعی گہرائی 73,142 میٹر ہے، اور27,022کور سیمپلز( core samples) کا کیمیائی تجزیہ کیا گیا۔ اس تحقیق کے نتیجے میں تقریباً 261.5 ملین ٹن اعلیٰ معیار کا لوہا دریافت ہوا ہے جس میں سے چار ٹن خام لوہا ایک ٹن خالص اسٹیل میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ایک ملین ٹن اسٹیل مل اس ذخیرے کو تقریباً 60سال تک پروسیس کر سکے گی۔ اس کے علاوہ، تحقیق کے دوران تانبا کے بھی بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جو ریگو ڈیک کے ذخائر سے زیادہ مرتکز ہیں۔ ابتدائی طور پر تانبا کے ذخائر سے 1.5 ملین ٹن خالص تانبا حاصل کیا جا سکتا ہے جس کی موجودہ مالیت 14.25ارب ڈالر ہے (3960ارب روپے) ہے۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں 28مربع کلو میٹر رقبے میں ایک سو پچیس ملین ڈالر (41.63 ارب روپے) خرچ کئے گئے۔