کراچی (طاہر عزیز۔۔اسٹا ف رپورٹر)لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ سندھ نےکراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے مزید17ارب روپےکے ترقیاتی منصوبے مکمل کرانے کا فیصلہ کر لیاواضح رہے کے ڈی اے نے 10ارب روپے لاگت کے 35کاموں کے ورک آرڈر گزشتہ ماہ ہی جاری کئے ہیں جن میں شہر کی متعدد سڑکیں ،انڈر پاس،اسٹریٹ لائٹس، برساتی نالے سمیت انفرا اسٹرکچر کے کام شامل ہیں دس ارب روپے کے ٹینڈر حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والےچیف انجینئر طارق رفیع نے مکمل کئے تھےاب دیکھنا ہو گا کہ 17ارب روپےکے کام نئے چیف انجینئرعبدالصمدجمالانی اپنی نگرانی میں مکمل کراتے ہیں ورنہ یہ اطلاع بھی ہےکہ لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ نے ریٹائرڈ چیف انجیئر کو روک لیا ہے اور انہوں نے سوک سینٹر کے بجائے گلشن اقبال میں متوازی دفتر قائم کر کے کے ڈی اے محکمہ انجینئرنگ کے عملے کو بلا کر ہدایات دینا شروع کر دی ہیں جس پر کے ڈی اےافسران اور انجینئرز نے اعتراض کیا ہے ذرائع کا یہ بھی بتانا ہےکہ ریٹائرڈ چیف انجینئر نے اشتہار دئے بغیر ان ہاوس کنسلٹنٹ تعینات کر لیا ہے اور اسٹیم میں بھی کے ڈی اے کے ایک ریٹائرد انجینئر کو رکھا گیا ہےاس طرح ریٹائرڈ افسران بیک ڈور سے کام کر رہے ہیں دوسری جانب ریٹائرڈ چیف انجینئر کو روکے جانے کی وجہ کے ایم سی میں سینئر انجینئرز کی کمی بتائی جاتی ہےاسی لئے چیف انجینئر کو باہر سے لاکر لگا یا گیا ہےیاد رہے کے ڈی اے کی جانب سے گزشتہ دو برسوں میں جو سڑکیں تعمیر کی گئیں ان میں سے بعض بارشوں میں واش آوٹ ہو گئی تھیں ان میں راشد منہاس روڈ ،یو بی ایل کمپلیکس سے واٹر پمپ چورنگی تا پیپلز چورنگی نارتھ ناظم آباد روڈ جو ایک ارب روپے سے زائد رقم سے تعمیر گئے گئے شامل تھے جن کی دوبارہ مرمت کرنا پڑ ی شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ گورنمنٹ نے جتنے فنڈ ریلیز کئے ہیں اگر ایمانداری سے معاری کام ہو جائے تو کراچی بہت بہتر ہو سکتا ہے۔