کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)میونسپل کارپوریشن دکانداران کے رہنماوں حاجی راجہ ایوب ، حافظ محمد انور ، حاجی محمد اسلم ترین نے کہا ہے کہ حکومت ہمیں میونسپل کارپوریشن کی دکانوں سے محروم کرنا چاہتی ہے ہم کسی صورت اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے ، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاج کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے حاجی طاہر ، اسد خان ، ولی محمد ترین، حاجی عبدالمنان، حسن آغا و دیگر کے سمیت جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ جناح کلاتھ مارکیٹ 1938ء میں پاکستان بننے سے قبل تعمیر کی گئی تھی اور ہم تب سے دکانوں کے کرایہ دار ہیں ، ایڈمنسٹریٹر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ماہانہ صرف 15000 روپے کرایہ ادا کرتے ہیں جبکہ ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں 8000 روپے فی دکان کرایہ ادا کرتے ہیں یوں 326000 روپے ماہانہ کرایہ بنتا ہے جبکہ اسی طرح کارپوریشن کی دیگر دکانوں کا کرایہ بھی باقاعدگی سے ادا کرتے آئے ہیں 30 جون 2021 تک سب دکانداروں کا کرایہ جمع ہے جبکہ اس کے بعد ایم سی کیو نے کرایہ وصول کرنا بند کردیا ہے اور ایک اسسمینٹ کمیٹی بنائی ہے جس نے کرایوں میں ہزاروں روپے اضافہ کیا اس میں دکانداروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 1959 رینٹ کنٹرول کے مطابق 3 سال کے بعد 25 فیصد کرایہ میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن دکانداروں سے اس کے برعکس ہزاروں روپے کا مطالبہ کیا جارہا انہوں نے مطالبہ کیا کہ دکانداروں سے قانون کے مطابق کرایہ وصول کیا جائے۔