کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل بلوچستان ہومیو پیتھک ڈاکٹرز فورم اور پی ایچ ایم اے پاکستان کے رہنما ڈاکٹر وحید احمد حجازی نے نیشنل کونسل برائے ہومیوپیتھی کو اس کی موجودہ شکل میں برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کوسرکاری سطح پر ملازمتیں فراہم ، کلینک بنانے کے لئے بلاسود قرضے اور شعبہ صحت سے متعلقہ تمام منصوبوں میں ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور بعد ازاں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈاکٹر وحید احمد ، ڈاکٹر رضا خان بابئی ، ڈاکٹر عارفین سعید ، ڈاکٹر عدنان ، ڈاکٹر ندیم احمد تاجک ، ڈاکٹر محمد ہارون سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے قومی کونسل براے ہومیو پیتھی اور قومی کونسل برائے طب کو نئی نیشنل ٹریڈیشنل کمنٹری اینڈ الٹرنیٹو سسٹم آف میڈیسن کونسل میں ضم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خودمختار ریگولیٹری ادارے ہیں جو اپنے فنڈز خود جمع کرتے ہیں ،حکومت دونوں کونسلر کو سالانہ صرف 20 لاکھ روپے دیتی ہے جو تمام اخراجات کے لئے ناکافی ہیں ۔ این سی ایچ پاکستان کا ایک مضبوط ادارہ ہے جو اپنے اخراجات بھی پورے اور سالانہ کروڑوں روپے کی بچت بھی کررہا ہے، ان کونسلز کے انضمام سے حکومت صرف 20 لاکھ روپے ہی بچا پائے گی جس کے نتیجے میں ان کونسلز کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوگی ،کونسلز کے انضمام سے انتظامی مسائل پیدا ہوں گے جو بالآخر تعلیم کے معیار ، پیشہ ورانہ عمل کی ریگولیشن اور ان نظاموں کی تحقیق و ترقی ہوگی ۔ انہوں نے صدر اوروزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر حکام سےاپیل کی کہ فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔