کراچی( ثاقب صغیر )ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل ملتان نے اسپوفنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے آن لائن مالیاتی فراڈ میں ملوث3منظم گروہوں کے 8ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ملزمان کو چھاپہ مار کارروائیوں میں خانیوال، جھنگ اور ملتان کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ۔گرفتار ملزمان میں عمران، عرفان علی، شفقت علی، محمد غازی، محمد شاہد، محمد سمیر، محمد شہزاد اور محمد دانش شامل ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ملزمان اسپوفنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سادہ لوح شہریوں کو کالز کرتے تھے۔ملزمان خود کو بینک نمائندہ، پولیس انسپکٹر اور ویزا ایجنٹ ظاہر کر کے شہریوں کو اپنے جال میں پھنساتے تھے۔ملزمان متاثرین کو کال پر رشتہ دار کی جعلی گرفتاری کی اطلاع دیتے اور انکی رہائی کے لئے رقم وصول کرتے تھے۔حکام کے مطابق ملزمان انٹرنیشنل نمبرز کا بھی استعمال کرتے تھے۔ملزمان خود کو جعلی رشتےدار ظاہر کر کے بھی شہریوں سے رقم بٹورتے تھے۔ملزمان بینک نمائندہ ظاہر کر کے شہریوں کے بینک اکاونٹ کی خفیہ معلومات بھی حاصل کرتے تھے۔ملزمان متاثرہ شہریوں کے بینک اکاونٹ کی رسائی حاصل کرتے ہوئے جمع پونجی سے بھی محروم کر دیتے تھے۔ہتھیائی گئی بھاری رقوم مختلف بینک اکاونٹس میں وصول کی جاتی تھی۔ملزمان کے قبضے سے 10موبائل فونز، بینک ٹرانزیکشن سلپس، فارن بینک اکاونٹ سلپس ،جرائم میں استعمال ہونے والی 25 نیشنل اور انٹرنیشنل سمز بھی برآمد کر لی گئی ہیں۔حکام نے بتایا کہ ملزمان بین الاقوامی بینک کے صارفین کو بھی کال کر کے اپنے جال میں پھنساتے تھے۔ملزمان لون کا جھانسہ دے کر بھی بین الاقوامی صارفین سے خفیہ معلومات حاصل کرتے تھے اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر بین الاقوامی صارفین کے نام پر لون نکلواتے تھے۔لون کے نام پر حاصل کردہ رقوم پاکستان منتقل کی جاتی تھیں۔ملزمان انگریزی اور عربی زبان میں مہارت رکھتے ہیں اور زبان کی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو لوٹتے تھے۔ ملزمان کا فراڈ نیٹ ورک پاکستان سے باہر مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک تک پھیلا ہوا ہے ۔حکام کے مطابق ملزمان بینک صارفین کے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی تفصیلات بھی حاصل کرتے ہوئے رسائی حاصل کرتے تھے۔ملزمان پوائنٹ آف سیل مشین کے ذریعے مذکورہ کارڈز سے رقوم نکلواتے تھےاور شہریوں کے بینک کارڈز کی تفصیلات کال سینٹرز سے حاصل کرتے تھے۔ملزمان کمیشن کی رقوم کرپٹو اور بینک اکاونٹ میں وصول کرتے تھے۔حکام کے مطابق ملزمان مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے جعلی سم کارڈز ، غیر قانونی ایپلیکیشن اور غیر قانونی طریقے سے حاصل شدہ شہریوں کا ڈیٹا استعمال کرتے تھے ۔ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں ۔