• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیج ڈرامہ پروڈیوسر فرقان حیدر رضوی کا انتقال سر پر چوٹ لگنے سے ہوا، ڈیلس میں سپردِ خاک


پاکستان اور امریکا میں اسٹیج ڈراموں کے میدان میں نمایاں مقام رکھنے والے معروف پروڈیوسر سید فرقان حیدر رضوی کو ڈیلس میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

سید فرقان حیدر رضوی گزشتہ دوپہر کو ڈیلس میں اچانک سر پر چوٹ آنے اور زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔

آج ڈیلس میں مومن سینٹر میں ان کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس میں زندگی کے تمام  شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ 

نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد اُنہیں ڈینٹن مسلم قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

سید فرقان حیدر رضوی گردوں کے عارضے میں بھی مبتلا تھے اور باقاعدگی سے ڈائیلائیسز کرواتے تھے۔

وہ کل گھر پر اچانک گر گئے اور اس وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا لیکن جب ان کے بھائی گھر آئے اور ان کو اسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹرز نے بتایا کہ زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے وہ انتقال کر چکے ہیں۔

سید فرقان حیدر رضوی پاکستان میں اسٹیج ڈراموں کے خالق تھے اور اُنہوں نے تھیٹر کی دنیا میں ناصرف معین اختر اور عمر شریف جیسے فنکاروں کو روشناس کروایا بلکہ کمرشل تھیٹر کو اپنی بلندیوں پر بھی پہنچایا۔

ان کے ڈرامے ’بکرا قسطوں پر‘، ’مصیبت در مصیبت‘ اور ’بچاؤ معین اختر‘ نے پاکستانی اسٹیج ڈراموں کو بین الاقوامی سطح پر پزیرائی دلائی۔

سید فرقان حیدر رضوی نے اپنے کیریئر کے دوران 250 سے زائد اسٹیج ڈرامے پروڈیوس کیے جن میں معاشرتی پیغامات اور حالاتِ حاضرہ کو مرکزی حیثیت دی گئی۔

مرحوم کا کہنا تھا کہ فن میرے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے اور جس دن میں یہ کام کرنا چھوڑ دوں گا اسی دن مرجاؤں گا، اس لیے باوجود کئی بیماریوں کے انہوں نے 2 ہفتے قبل بھی ڈیلس میں ایک اسٹیج تھیڑ ’دولہا آن لائن‘ پروڈیوس کیا تھا جس کے لیے پاکستان سے انہوں نے کئی فنکاروں کو ڈیلس مدعو کیا تھا۔

سید فرقان حیدر رضوی کے انتقال سے اسٹیج ڈراموں کا ایک باب بند ہو گیا ہے مگر وہ شائقین کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید