لندن (اے پی پی) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ’’بلڈوزر جسٹس‘‘ کے نام سے گھروں کو مسمار کرنے کی بی جے پی حکومتوں کی کارروائی کو غیر قانونی اورانسانی حقوق کی خلا ف ورزی قرار دینے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کیلامارڈ نے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف بی جے پی کی حکومتوں کی طر ف سے جاری نفرت انگیز مہم اور امتیازی سلوک کے خاتمے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی طر ف سے بلڈوزر جسٹس کو ماورائے قانون قرار دیئے جانے کے بعد بھارت میں اقلیتوں خصوصاًمسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے میں ملوث بی جے پی حکومتوں کو حاصل غیر قانونی استثنیٰ بھی ختم ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دراصل ایمنسٹی انٹرنیشنل کے موقف کی بھی توثیق ہے کہ بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے گھروں کوبلڈو ز کرنے کی کارروائیوں سے قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی لاقانونیت سے کبھی بھی انصاف نہیں ہو سکتا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری نے امید ظاہر کی کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں اقلیتوں کیخلاف نفرت، خوف و دہشت اور ظلم و تشدد کے خاتمے کیلئےسنگ میل ثابت ہوگا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اتر پردیش، ہریانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، آسام اور گجرات سمیت ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے‘جوبلڈوزر جسٹس کی غیر قانونی کارروائیوں میں ملوث ہیں، سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر پوری طرح عمل کریں اور انہیں بلا تاخیر نافذ کریں۔