لندن،لوٹن(،شہزادعلی، زاہدانورمرزا)کیئرسٹارمر نے جی 20 اجلاس کے موقع پرچینی صدرشی جنگ پنگ،بھارتی وجاپانی وزرائے اعظم نریندر مودی اورشیگیرو ایشیبا سے ملاقاتیں کیں۔اس موقع پرتعلقات بڑھانے پر زور دیا گیا۔برطانوی وزیراعظم نےجمہوریت پسندجمی لائی کی خرابی صحت پراظہارتشویش کیاجب کہ شی جنگ پنگ نے کہاکہ باہمی تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔برطانوی وجاپانی وزرائے اعظم نے یوکرین کی حمایت بڑھانےپرزوردیا جبکہ سرسٹارمراورمودینے یوکے۔انڈیاشراکت داری بڑھانے کاعزم دہرایا۔ گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم سر کیئر سٹارمر نےبرازیل میں جی 20 سربراہی اجلاس میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے لیے "مضبوط یو کے-چین تعلقات" کی اہمیت پر زور دیا۔ سر کیئر نے جیل میں قید ہانگ کانگ کے جمہوریت نواز کارکن جمی لائی کے کیس کو اٹھایا اور ان کی صحت کے "بگاڑ" کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیرِاعظم نے خاص طور پر بین الاقوامی استحکام، ماحولیاتی تبدیلی اور معاشی ترقی جیسے "مشترکہ تعاون کے شعبوں" میں زیادہ کاروباری تعاون کی خواہش کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلقات مستقل، پائیدار اور باعزت ہوں، جیسا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے،برطانیہ قانون کی حکمرانی کے لیے پرعزم ہے۔مترجم کے ذریعے بات کرتے ہوئے صدر شی نے سر کیئر کو بتایا کہ دونوں ممالک کو باہمی احترام اور کھلے پن کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ چین اور برطانیہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، صاف توانائی، مالی خدمات، صحت کی دیکھ بھال اور عوامی فلاح و بہبود کے شعبوں میں وسیع تعاون کی گنجائش موجود ہے۔ ڈاؤننگ سٹریٹ کے ترجمان نے کہا کہ وزیرِاعظم عالمی کوششوں میں چین کی حمایت چاہتے ہیں۔علاوہ ازیںوزیر اعظم سر کثیر سٹارمرنے جاپان کے وزیراعظم شیگیرو ایشیبا سے ملاقات کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک تجارت اور سرمایہ کاری، آب و ہوا اور سلامتی سمیت وسیع شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون اور اشتراک کریں گے۔ انہوں نے جاپان برطانیہ کے وزرائے خارجہ اور تجارت کی ایک نئی میٹنگ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماؤں کا کہنا تھاکہ یوکرین کی حمایت کو دگنا کرنے کا وقت آ گیا ۔وزیر اعظم کیئر سٹارمر کی ہندوستان کے وزیر اعظم مودی سے ملاقات بھی ہوئی ہے ۔ دونوں وزرائے اعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری، سلامتی اور دفاع، ٹیکنالوجی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم میں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ایک پرجوش انڈیا برطانیہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے ایک حصے کے طور پر انہوں نے اگلے سال کے اوائل میں برطانیہ بھارت تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔